”میں آج پڑوس میں جواد بھائی کے گھر گئی تھی،یقین مانیں،اُن کے اہل خانہ کی مالی حالت سخت دگرگوں ہے اور اُن کے پاس تو عید کے روز پہننے کے لئے نئے کپڑے بھی موجود نہیں ہیں، کیا ہم اُن مزید پڑھیں

”میں آج پڑوس میں جواد بھائی کے گھر گئی تھی،یقین مانیں،اُن کے اہل خانہ کی مالی حالت سخت دگرگوں ہے اور اُن کے پاس تو عید کے روز پہننے کے لئے نئے کپڑے بھی موجود نہیں ہیں، کیا ہم اُن مزید پڑھیں
”امی جان! کل صبح مجھے سحری میں اُٹھادیجئے گا، میں نے بھی روزہ رکھنا ہے“۔تاشفہ نے جب تیسری بار یہ جملہ دہرایا تو حنا انیس کو احساس ہوا کہ واقعی اُن کی راج دلاری روزہ رکھنے کے لیئے پوری طرح مزید پڑھیں
”کا غذ کا ایک چھوٹا سا پرزہ پیسے کا نعم البدل کیسے بن سکتاہے؟“ یہ سوال اُس وقت بھی لوگوں کی زبان پر آیا تھا،جب دنیا میں اولین کاغذکے کرنسی نوٹ کا جراء کیا گیاتھا۔بعد ازاں جب پلاسٹک کرنسی یعنی مزید پڑھیں
خالد مسعود خان واقعی ایک اُستاد آدمی ہے،مگر وہ پڑھا لکھا اُستاد نہیں جو کسی مدرسہ،اسکول، کالج یا یونیورسٹی میں اپنے شاگردوں کو مرئی یا غیر مرئی مولابخش کی مار، سے ڈرا، دھمکا کر نصابی کتابیں ازبر کراتا ہے۔ بلکہ مزید پڑھیں
میاں محاورہ نے اپنی پوری زندگی میں کبھی بھی کتابوں کو کوئی خاص اہمیت نہیں دی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ جب کتابیں انہیں ذرہ برابر اہمیت نہیں دیتیں (اشارہ اِن کا کتاب میں اپنے تذکرے سے ہے) تو مزید پڑھیں
بلاشبہ”شیروں والی حویلی“ کاشمار ہمارے شہر کی قدیم ترین عمارت کی فہرست میں میں کیا جاسکتاتھا۔ کم وبیش ایک ایکٹر کے وسیع رقبہ پر تعمیر شدہ اس پرشکوہ عمارت کو ”شیروں والی حویلی“ اس لیئے نہیں کہا جاتا تھے، کہ مزید پڑھیں
”ہر زمانے اور ہر علاقے کا والد اپنے بچوں کو ہمیشہ وہ کھلونے،کھیلنے کے لیے مہیا کرنے کی کوشش کرتاہے، جن سے وہ خود بھی کبھی نہ کھیلا ہو“۔یہ جملہ بچپن میں کئی بار اپنے والد کی زبان سے سنا مزید پڑھیں
دنیا کے مشہور ترین کوہ پیما جارج میلوری (George Mallory) سے ایک مرتبہ اخبار نویس نے سوال کیا کہ ”آپ آخر ماؤنٹ ایورسٹ کی بلند ترین چوٹی پر کیوں چڑھنا چاہتے ہیں؟“۔جارج میلوری نے مسکراتے ہوئے متانت سے جواب دیا مزید پڑھیں
بینجمن فرینکلن نے اپنی تصنیف میں ایک جگہ لکھا تھاکہ ”اس دنیا میں موت اور ٹیکس کے سوا کچھ بھی یقینی نہیں کہا جاسکتا۔“ یعنی موت انسانی زندگی کا وہ اہم ترین واقعہ ہے،جسے رونما ہونے سے روک پانا صدیوں مزید پڑھیں
ویسے تو چینی تہذیت ہزاروں برس پرانی ہے لیکن آج کل جس جدید چین کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکنے کے مشکل ہدف کا سامنا عالمی طاقتوں کو کرنا پڑ رہاہے اُس کی تاریخ یکم اکتوبر 1949 سے شروع ہوتی مزید پڑھیں