Websites-Best

ویب سائیٹس کی رنگا رنگ دنیا

دنیا کی پہلی ویب سائٹ آج سے ٹھیک 27 برس قبل یکم اگست1991 ء کو بنائی گئی تھی لیکن اس ویب سائیٹ کا باقاعدہ ظہور یا اپ لوڈنگ 6 اگست 1991ء کو ہوئی تھی۔اسی منا سبت سے دنیا بھر کے 4 بلین سے زائدانٹر نیٹ صارفین ہمیشہ کی طرح امسال بھی یکم اگست کو ویب سائیٹس کا عالمی یوم پورے جوش و خروش سے منارہے ہیں، شائقین ِ انٹرنیٹ کے نزدیک ویب سائیٹ کا عالمی یوم منانے کا بنیادی مقصد”ویب سائیٹ“ جیسی منفرد ایجاد کی ہمہ گیر افادیت سے لوگوں کوبھرپور آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں ہونے والی نت نئے،جدتوں،تبدیلیوں اور پیش رفت سے باخبر رکھنا بھی ہوتاہے۔ اوّلین ویب سائیٹ کی تخلیق سے پہلے”انٹرنیٹ“ جیسی اہم ترین ایجاد سے عام افراد کا مستفید ہونا ناممکنات میں سے تھاکیونکہ ویب سائیٹ کے منظرِ عام پر آنے سے پہلے انٹرنیٹ پر صرف ”کمانڈ پرامٹ“ (Commond Prompt)کی مدد سے ہی کام کیا جاسکتا تھا،اسے سادہ لفظوں میں یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ انٹرنیٹ پر کسی بھی کام کو انجام دینے کے لیئے کمپیوٹر سے متعلق مکمل تیکنیکی معلومات کا جاننا لازمی تھا۔ مگر90 کی دہائی کے شروع میں اس طرزعمل میں اچانک ایک انقلابی تبدیلی رونما ہوئی،جس کا تمام تر سہر ا بلاشبہ ”ٹم برنرزلی“(Tim Berners-Lee) کے سر جاتا ہے جو کہ سوئزرلینڈ کے ایک تحقیقاتی ادارے”یورپین آرگنائزیشن فار نیوکلیئر ریسرچ“ جسے عرف عام میں سرن (CERN) بھی کہاجاتاہے، سے منسلک ایک معروف برطانوی سائنسدان تھے۔ جنہیں سرن (CERN) میں دورانِ تحقیق اپنی ریسرچ پیپرز کو مزید نتیجہ خیز اور عام فہم بنانے کے لیئے ایک ایسے طریقے کی ضرورت شدت سے محسوس ہوئی، جس کے ذریعے وہ اپنے ریسرچ پیپرزآسانی اور بغیر کسی مشکل کے دیگر ماہرین علوم کے سامنے نقد و نظر کے لیئے پیش کر سکیں۔ بالکل اسی طرح سے جیسا کہ آجکل ہم ”ویب سائٹس“کے ذریعے سیکنڈوں میں کچھ بھی دنیا بھر کے سامنے ملاحظہ کے لیئے پیش کر دیتے ہیں۔بظاہر آسان دکھائی دینے والا یہ کام کتنا مشکل اور دقت طلب تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بنیادی طور پر”ٹم برنرزلی“ کو صرف ایک ویب سائیٹ تخلیق کرنے کے لیئے بہت سی دیگر اہم ترین چیزیں بھی ایجاد کرناتھیں،جن کے بغیر ایک ویب سائیٹ کا عملی طور پر منظرِ عام پر آنا کم و بیش ناممکن کام تھا۔مثلاً”ٹم برنرزلی“ نے ویب سائیٹ کے لیئے دنیا کا پہلاویب سرورCERN) (HTTPD، دنیا کی پہلی ویب لینگویج”ہائپر ٹیکسٹ مارک اَپ لینگویج“ (HTTP) اور انٹرنیٹ براؤزر Browser بھی ایجاد کیا۔ اس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ پر بذریعہ Attachmentمختلف فائلز کس طرح سے بھیجی جائیں،اس تصور کو بھی عملی جامہ”ٹم برنرزلی“ نے ہی پہنایا۔ بدقسمتی سے ”ٹم برنرزلی“ اپنی ایجادات سے کچھ بہت زیادہ مالی فائدہ نہیں اٹھا سکے، کیونکہ 1993 میں انٹرنیٹ کو ہر خاص وعام کے استعمال کے لئے انتہائی ارزاں کر دیا گیا تھا۔ مگر دوسری طرف انٹرنیٹ کی عوام میں مقبولیت کے لئے یہ فیصلہ بہت کارآمد ثابت ہواکیونکہ اگراُس وقت ایسا نہیں کیا جاتا تو شاید آج انٹرنیٹ اتنا مقبول عام نہ ہوتا۔ ”ٹم برنرزلی“ کی بنائی ہوئی دنیا کی پہلی ویب سائٹ صرف ایک ویب پیج پر مشتمل تھی،جس کے ذریعے ”ورلڈ وائڈ ویب“(World Wid Web) پراجیکٹ کا تعارف پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ویب سرور کے بارے میں تفصیلی معلومات بھی فراہم کی گئی تھیں کہ ویب سرور کیسے بنایا جاسکتا ہے اور یہ کہ صارفین اپنی ویب سائٹ یا ویب پیج بنانے کے بعد اسے کیسے انٹرنیٹ پر اَپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ نیز اس ویب سائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے اور معلومات ڈھونڈنے کیلئے ضروری ہدایات بھی مہیا کی جاتیں تھیں۔ بدقسمتی سے اس اولین ویب سائیٹ کی نقل کو کسی شخص نے بھی محفوظ کرنا ضروری نہ سمجھا، البتہ 1992 ء میں اس کی قدرے تبدیل شدہ شکل کو محفوظ کرلیا گیا جو آج بھی انٹرنیٹ پر ملاحظہ کے لیئے دستیاب ہے۔جس کا مختصر لنک درج ذیل ہے۔ http://wicr.me/gWK7T1
ویب سائیٹس کے حوالے سے مختلف اعدادوشمار مہیا کرنے والے ایک بین الاقوامی ادارے”ویب سائیٹ ریٹنگ“ کے مطابق جنوری 2017 ء تک کُل ایک ارب،اکتیس کروڑ،سات لاکھ،اسی ہزار تین سو پچاسی) (1,310,780,385متحرک (Active) ویب سائٹس دنیائے انٹرنیٹ پر موجود تھیں جن میں ہرگزرتے منٹ میں 380 نئی ویب سائٹس کا مسلسل اضافہ بھی ہور ہا ہے۔ویب کا لفظی مطلب مکڑی کا جالا ہے اور حقیقت بھی یہ ہی ہے کہ انٹرنیٹ پر ان گنت ویب سائیٹس کا جال سا بچھا ہوا ہے۔ کروڑہا ویب سائیٹس کے اس جال نما جنگل میں جہاں بہت کچھ حضرتِ انسان کے فائدہ کے لیئے موجود ہے تو وہیں یہاں پر کچھ ایسے”شکاری پھندے“ بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں جن میں اُلجھ کر آدمی اپنا سب کچھ گنوا بیٹھتا ہے۔یعنی اچھی ویب سائٹس جہاں آپ کی زندگی کو آسان اور سہل بنا کر اُس میں خوش کن رنگ بھر نے کی صلاحیت رکھتی ہے، وہیں بُری ویب سائیٹس آپ کو چند ہفتوں میں مالی طور پر کنگال کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت میں بگاڑ پیدا کرنے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ اس لیئے دنیائے انٹرنیٹ کے ہر”ڈیجیٹل مسافر“ کے لیئے انتہائی ضروری ہے کہ وہ ویب سائٹس کے اس عظیم الشان جنگل میں اپنا ہر قدم پھونک پھونک کر رکھے اور ہمیشہ صرف ایسی ویب سائٹس کا مستقل متلاشی رہے جو اُس کے لیے زیست کے طویل سفر میں وسیلہ ظفر ثابت ہوسکیں۔مگر یہاں ایک سنگین مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ اچھی اور کارآمد ویب سائیٹس تلاش کر کے اُن تک رسائی حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں، ایک اچھی اور فائدہ مند ویب سائیٹ کو ڈھونڈنا انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ہر شخص کے لیئے ہمیشہ سے ہی ایک انتہائی مشکل کام رہا ہے لیکن”ویب سائیٹ“ کے عالمی یوم کے موقع پر ہم اپنے قارئین کی یہ مشکل بھی آسان کیئے دیتے ہیں۔ زیرنظر مضمون میں دنیا کی چند ایسی بہترین ویب سائٹس کا چنیدہ انتخاب پیشِ خدمت ہے جو اپنی سہولیات اور افادیت کی بناء پر ہر استعمال کنندہ کی روزمرہ زندگی کو مزید سہل اور جدید خطوط پر استوار کرنے میں ممدومعاون ثابت ہوسکتا ہے۔

اسلامی ثقافت کو دیکھئے بے شمار زایوں سے
ویب سائیٹ: http://wicr.me/Lcxm2UA
خانہ کعبہ،مسجد نبوی ﷺ،غارِ ثور، نیلی مسجد اور توپ کاپی میوزیم سمیت بے شمار ایسی جگہیں ہیں،جہاں جانے اور انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھنے کی ہم سب کو خواہش ِ دیرینہ رہتی ہے لیکن افسوس ہر کسی کے بخت کو وہ باریابی نصیب نہیں ہوتی جو اُڑا کر اُسے ان مقدس فضاؤں میں لے جائے۔بہرحال پھر بھی یہ ویب سائیٹ ایک ایسی سبیل ضرور بن سکتی ہے جس سے آپ اسلام کی تمام اہم ترین مقامات کی سیر گھر بیٹھے ایسے کر سکتے ہیں جیسے آپ اُس جگہ پر ہی موجود ہیں۔یہ ویب سائیٹ تھری ڈی 360ڈگری پر آپ کو مختلف جگہوں کی اتنی تفصیل سے سیر کرواتی ہے کہ دیکھنے والا اپنے آپ کو بھی اسی منظر کا حصہ سمجھنا شروع کردیتا ہے۔ اگر آپ کو ہماری بات پر یقین نہیں تو ایک بار اس ویب سائیٹ پر جائیں اور اپنی پسندیدہ جگہ کو ان گنت زایوں سے دیکھنے کا پرکیف لطف اُٹھائیں۔یقین مانیئے آپ کا ایمان وفورِ جذبات سے تازہ ہوجائے گا۔



انگریزوں کی ثقافت کو جانیئے
ویب سائیٹ: http://bit.ly/2Bvzcit
انگریز اس وقت عالمی سطح پر ترقی کے بامِ عروج پر ہیں لیکن اُنہیں یہ مقام ہمیشہ سے ہی حاصل نہیں رہا انہوں نے اس جگہ پہنچنے کے لیئے بے حد کٹھن راستے طے کیئے ہیں،قربانیاں دیں ہیں اور صبر و برداشت کے بے مثال سبق سیکھے ہیں۔اگر آپ بھی ان تمام حقائق و واقعات سے واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ویب سائیٹ انتہائی ممدومعاون ثابت ہوگی۔یہاں آپ کو انگلش ثقافت کے نئے پرانے سب رنگ ملیں گے،علم و تجربہ کی ان کہی و اَن سنی کہانیاں بھی ملیں گی اور سب سے بڑھ کر عالمِ اسلام کے وہ سنہری اسباق بھی جابجا نظر سے گزرے گے جنہیں ہم نے فراموش کردیا لیکن انگریزوں نے انہیں حرزِ جاں بنا کر آج وہ بلند مقام حاصل کرلیا جسے دیکھنے کے لیئے بھی ہمیں اب اپنی ایڑیوں پر کھڑا ہونا پڑتا ہے۔طالب علموں،مطالعہ کے شوقین اور تاریخ کے عشاق کے لیئے یہ ویب سائیٹ کسی نعمت سے کم نہیں۔

سی وی بنائیں اب آن لائن
ویب سائیٹ: www.cvmkr.com/
کہاجاتاہے کہ ملازمت کے حصول میں آدھا کردار ایک ”اچھی سی وی“ کاہوتا ہے۔یہ وجہ ہے کہ نوجوانوں کی اکثریت بہترسے بہترین سی وی بنانے کی تگ و دو میں مصروف رہتی ہے۔آج کے دور میں ایک اچھی سی وی بنانا کوئی آسان کام خیال نہیں سمجھا جاتا۔ خاص طور پر اُن نوجوانوں کے لئے جو حال ہی میں اپنی تحصیل علم مکمل کرنے کے بعد ملازمت کی تلاش کے سفر پر نکلتے ہیں۔اُن میں سے اکثر ایک سی وی بنانے کے فن سے کوسوں دور ہوتے ہیں جس کے لیئے انہیں دیگر افراد کی منتیں ترلے کرنے پڑتے ہیں۔لیکن اب اس کا بھی حل نکل آیا ہے اب آپ کو یا آپ کے کسی دوست کو سی وی بنانے کے لیئے پریشان ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں بس آپ ہماری بتائی ہوئی اس ویب سائیٹ پر جائیں اور ایک فارم پر مطلوبہ سوالوں کے جواب دیں اور چند منٹوں کے اندر دلکش سی وی ہاتھوں ہاتھوں وصول کرلیں۔یعنی اچھی ملازمت کے حصول میں آدھا کام ہم نے کردیا ہے اب باقی آدھا کام آپ کا رہ گیا ہے۔

دستاویزی فلموں کی جنت
ویب سائیٹ: www.documentaryheaven.com
دورِ جدید میں علم کے حصول کی راہ میں دستاویزی فلموں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اہم ترین سائنسی انکشافات، نظریات اور تحقیقات کو سمجھنے کے لیئے دنیا بھر میں دستاویزی فلموں سے بطور خاص مدد لی جاتی ہے۔حقیقت میں دستاویزی فلمیں جدید دور کی چلتی پھرتی کتابیں ہی ہیں۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دستاویزی فلمیں حاصل کہاں سے کی جائیں تو اس کا آسان جواب ہماری بتائی ہوئی یہ ویب سائیٹ ہی ہے۔اس ویب سائیٹ کو دنیا کی سب سے زیادہ معیاری دستاویزی فلموں کا ذخیرہ رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔اس ویب سائیٹ پر آپ اپنے پسندیدہ موضوعات کے حساب سے دستاویزی فلموں کو باآسانی تلاش کر کے دیکھ سکتے ہیں۔اس ویب سائیٹ پر گزارا ہوا آپ کے وقت کا ہر لمحہ آپ کے علم اور جان کاری میں بے پناہ اضافہ کا باعث ہوگا۔اس ویب سائیٹ کو خود بھی وزٹ کریں اور اپنے دوستوں کو بھی اس سے متعارف کرائیں۔

اپنی ای میل کی جاسوسی کریں
ویب سائیٹ:www.getnotify.com
آپ یقیناای میل روز ہی بھیجتے ہوں گے۔کبھی اپنے باس کو،کبھی اپنے دوست کو اور کبھی اپنے کسی عزیز کو۔ایک بات جو ای میل بھیجنے کے بعد ہمیں اکثر تنگ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ کیا ہماری بھیجی گئی ای میل وقت پر پڑھ لی گئی ہے یا نہیں۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آئندہ ای میل بھیجنے کے بعد آپ کے ذہن میں یہ خیال نہ آئے تو اس ویب سائیٹ پر اپنے آپ کو ضرور رجسٹرڈ کروالیں۔یہ ویب سائیٹ آپ کی ای میل کی مکمل خبر رکھے گی۔اور جیسے ہی کوئی آپ کی ای میل کو پڑھنے کے لیئے کھولے گا یہ آپ کو آگاہی فراہم کردے گی۔پھر کوئی بھی شخص آپ سے یہ جھوٹ نہیں بول سکے گا کہ میں نے تو ابھی تک آپ کی ای میل پڑھی ہی نہیں،بس اس ویب سائیٹ کے بارے میں اپنے باس کو کانوں کان خبر نہ ہونے دینا۔یہ مشورہ کیوں دیا جارہا ہے،آپ سمجھ تو گئے ہی ہوں گے۔

ویب سائیٹس کے خاندان کو تلاش کریں
ویب سائیٹ:www.similarsites.com
کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو انٹرنیٹ پر دوران تلاش ایک انتہائی اچھی ویب سائیٹ مل جاتی ہے جسے دیکھ کر آپ کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے پھر آپ کے ذہن میں یہ خیال اُبھرتا ہے کہ کاش اس جیسی ایک اور ویب سائیٹ بھی مل جائے۔اس کے لیئے آپ اس ویب سائیٹ کو اپنے پاس محفوظ کر کے رکھ لیں پھر جب بھی آپ کو انٹرنیٹ پر کوئی بھی من پسند ویب سائیٹ اچانک مل جائے تو اُسے اس ویب سائیٹ پر ڈال دیں۔پھر یہ ویب سائیٹ آناً فاناًمیں آپ کی من پسند ویب سائیٹ جیسی دنیا میں موجود تمام ویب سائٹس کو ڈھونڈ کر آپ کے سامنے لے آئی گی۔جس سے آپ کی تلاش کا سفر آسان سے آسان تر ہوجائے گا۔

ٹائپنگ ریس میں حصہ لیں
ویب سائیٹ: http://bit.ly/2Bw9Rot
دفتری کام کمپیوٹر پر انجام دینے والوں کے لیئے ٹائپنگ رفتار کی بہت اہمیت ہوتی ہے۔اُن کی کوشش ہوتی ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید بہتری پیدا ہوتی رہے۔ایسے تمام افراد جو اپنی ٹائپنگ رفتار میں بہتری کے خواہشمند ہیں اس ویب سائیٹ پر ٹائپنگ ریس میں ایک بار حصہ لے کر ضرور دیکھیں۔یہ ویب سائیٹ کھیل ہی کھیل میں آپ کی ٹائپنگ رفتار کو پر لگادے گی۔جب کام سے تھک جائیں تو کچھ وقت اس ویب سائیٹ پر گزاریں آپ کی ٹائپنگ میں نکھار آجائے گا یہ ہم نہیں کہتے بلکہ وہ سب کہتے ہیں جوبھی اس ویب سائیٹ پر آتے جاتے رہتے ہیں۔

اپنی ذہانت سے بھوکوں کو کھانا کھلائیں
ویب سائیٹ:www.freerice.com
حیران نہ ہوں یہ مذاق نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے کہ آپ اس ویب سائیٹ پر دئیے جانے والے ہر سوال کے درست جواب کے عوض دنیا بھر کے غریب افراد کے لیئے خوراک کا بندوبست کرسکتے ہیں۔ہر درست جواب پر یہ ویب سائیٹ آپ کی طرف سے غذائی قلت کا شکار ممالک کو چاول کی ایک مخصوص تعداد عطیہ کرتی ہے۔اس طرح کی خدمت فراہم کرنے کے حوالے سے یہ ویب سائیٹ مستند ترین ہے۔جس کا اعتراف دنیا کے کئی بین الاقوامی ادارے بھی کرچکے ہیں۔اگر آپ کو اپنی ذہانت پر فخر ہے تو اس ویب سائیٹ پر جائیں زیادہ سے زیادہ سوالوں کے درست جوابات دے کر غذائی قلت کا شکار افراد کو غذا فراہم کرنے میں مدد کے ساتھ ساتھ اپنی ذہانت میں اضافہ بھی کریں۔

بوریت کو بھگائیں
ویب سائیٹ: www.boredbutton.com
اس ویب سائیٹ کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بوریت بھگانے کے لیئے دنیائے انٹرنیٹ میں اس سے زیادہ اکسیر کوئی ویب سائیٹ موجود نہیں۔اس ویب سائیٹ پر ایک ”بوریت“کا بٹن ہے جس کو دبانے سے یہ آپ کو ایسے راستوں پر لے کر چل پڑے گا، جہاں آپ کو کچھ حاصل ہو یا نہ ہو لیکن بہرحال بوریت سے ضرور نجات مل جائے گی۔جب کبھی بور ہوں اس ویب سائیٹ کو اپنی خدمت کا موقع ضرور عنایت کیجیے گا۔تاکہ آپ کو معلوم ہو سکے کہ دنیا نے بوریت دور کرنے کے لیئے کیسے کیسے طریقے دریافت کرلیے ہیں۔

اپنا تلفظ ٹھیک کریں
ویب سائیٹ:www.howtopronounce.com
انسان انٹرنیٹ پر روز نئے نئے الفاظ سیکھتا ہے جو اُس نے پہلے کبھی نہ تو پڑھے ہوتے ہیں اور نہ کسی سے سنے ہوتے ہیں۔ایسے الفاظوں کے درست تلفظ کو جاننے کے لیئے یہ ایک بہترین ویب سائیٹ ہے۔اسے اپنے ہمراہ رکھیں اور جب بھی کوئی نیا لفظ آپ کی نگاہوں کے سامنے آئے اسے فوراًاس ویب سائیٹ پر ڈال دیں یہ ویب سائیٹ آپ کو اُس کے درست تلفظ سے آگہی فراہم کردے گی۔طالب علموں اور انگلش میں کمزور افراد کے لیے یہ ویب سائیٹ ایک بہترین ساتھی ثابت ہوسکتی ہے۔انگلش کے علاوہ 35مزید زبانوں کا درست تلفظ بھی یہاں آپ جان سکتے ہیں، بس اسے آزمائش شرط ہے۔

حوالہ: یہ مضمون سب سے پہلے روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین میں29 جولائی 2018 کے شمارہ میں شائع ہوا۔

راؤ محمد شاہد اقبال

اپنا تبصرہ بھیجیں