ویب سائیٹس کے حوالے سے مختلف اعدادوشمار مہیا کرنے والے ایک بین الاقوامی ادارے”ویب سائیٹ ریٹنگ“ کے مطابق ستمبر2020 ء تک کُل ایک ارب،اکیاون کروڑ،بیاسی لاکھ،سات ہزار چار سو اٹھاروہ) (1,518,207,418متحرک (Active) ویب سائٹس دنیائے انٹرنیٹ پر موجود تھیں جن میں ہرگزرتے منٹ میں 779 نئی ویب سائٹس کا مسلسل اضافہ بھی ہور ہا ہے۔ویب کا لفظی مطلب مکڑی کا جالا ہے اور حقیقت بھی یہ ہی ہے کہ انٹرنیٹ پر ان گنت ویب سائیٹس کا جال سا بچھا ہوا ہے۔ کروڑہا ویب سائیٹس کے اس جال نما جنگل میں جہاں بہت کچھ حضرتِ انسان کے فائدہ کے لیئے موجود ہے تو وہیں یہاں پر کچھ ایسے”شکاری پھندے“ بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں جن میں اُلجھ کر آدمی اپنا سب کچھ گنوا بیٹھتا ہے۔یعنی اچھی ویب سائٹس جہاں آپ کی زندگی کو آسان اور سہل بنا کر اُس میں خوش کن رنگ بھر نے کی صلاحیت رکھتی ہے، وہیں بُری ویب سائیٹس آپ کو چند ہفتوں میں مالی طور پر کنگال کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت میں بگاڑ پیدا کرنے کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ شاید یہ ہی وجہ ہے کہ اچھی اور کارآمد ویب سائیٹس تلاش کر کے اُن تک رسائی حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں، ایک اچھی اور فائدہ مند ویب سائیٹ کو ڈھونڈنا انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ہر شخص کے لیئے ہمیشہ سے ہی ایک انتہائی مشکل کام رہا ہے لیکن زیرنظر مضمون میں سال 2021 کے لیئے چند ایسی بہترین ویب سائٹس کا چنیدہ انتخاب پیشِ خدمت ہے جو اپنی سہولیات اور افادیت کی بناء پر ہر استعمال کنندہ کی روزمرہ زندگی کو مزید سہل اور جدید خطوط پر استوار کرنے میں ممدومعاون ثابت ہوسکتا ہے۔
ٹائپنگ سرٹیفکیٹ آن لائن حاصل کریں
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/39QuKNV
کمپیوٹر پر روانی اور اعتماد کے ساتھ کام کرنے کے لیئے ٹائپنگ جاننا کتنا ضروری ہے؟۔اس بات کا ادراک کمپیوٹر چلانے والے ہر شخص کو بخوبی ہونا چاہئے۔خاص طور پر اگر کوئی نوجوان کسی نجی یا سرکاری ادارے میں ملازمت حاصل کرنے کا خواہش مند ہے تو پھر اُس کے لیئے صرف ٹائپنگ جاننا ہی کافی نہیں ہوگا بلکہ ٹائپنگ،تیز رفتاری سے ساتھ کرنا بھی لازم ہوگا۔کیونکہ کسی بھی دفتری قسم کی ملازمت کے لیئے کم ازکم 35 سے 40 لفظ فی منٹ کی رفتار تو بہر صورت درکار ہوتی ہی ہے۔ویسے تو جو بھی افراد کمپیوٹر کورسز کرتے ہیں انہیں سب سے پہلے رفتار کے ساتھ ٹائپنگ کرنا ہی سکھایا جاتاہے۔ لیکن یہ ضروری تو نہیں ہے کہ کسی نوجوان کو کمپیوٹر کورس کرتے ہی ملازمت مل جائے۔ اس لیئے اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ اگر کمپیوٹر کورس کیے ہوئے زیادہ مدت بیت جائے تو کئی افراد ٹائپنگ کرنا بھول بھی جاتے ہیں یا اُن کی رفتار وہ نہیں رہتی جو کہ کسی ملازمت کے حصول کے لیئے ضروری ہوتی ہے۔ ایسے افراد کی معاونت کے لیئے ویسے تو انٹرنیٹ پر ٹائپنگ سیکھنے اور ٹائپنگ رفتار بڑھانے والی بے شمار آن لائن ویب سائیٹس موجود ہیں۔جہاں آپ مختلف آن لائن کورسزکی مدد سے ناصرف ٹائپنگ سیکھ سکتے ہیں بلکہ اپنی ٹائپنگ کی رفتار میں خاطر خواہ اضافہ بھی کرسکتے ہیں۔
لیکن ہم یہاں ٹائپنگ سیکھنے کے لیئے جس ویب سائیٹ کو آپ سے متعارف کروانے جارہے ہیں۔اُس کے بارے میں ہمارا اصرار ہے یہ ویب سائیٹ انٹرنیٹ پر موجود ٹائپنگ رفتار میں بہتری کے لیئے دستاب ہر آن لائن ویب سائٹ سے اس لحاظ سے لاکھ درجے بہتر،کارآمد اور منفرد ہے کہ اس ویب سائٹ پر ٹائپنگ سیکھنے کے بعد،ایک چھوٹا سا امتحان دے کر آپ اپنی کامیابی کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرسکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت میں۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ یہ ویب سائٹ آپ کو دیئے گئے سرٹیفکیٹ کا ایک مخصوص شناختی نمبر بھی جاری کرتی ہے، جس کے ذریعے کوئی بھی ادارہ یا شخص بوقت ضرورت سرٹیفکیٹ کے اصلی ہونے کی تصدیق ان کی ویب سائٹ سے کرسکتاہے۔
واضح رہے کہ اس ویب سائٹ پر تین طرز کے ٹائپنگ ٹیسٹ ہوتے ہیں۔مثلاً پہلا ٹیسٹ ایک منٹ کا ہوتا ہے،دوسرا ٹیسٹ تین منٹ کا اور تیسرا ٹیسٹ پانچ منٹ کا ہوتاہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر ٹیسٹ مکمل کرنے پر آپ کو علیحدہ سے سرٹیفکیٹ جاری کردیا جاتاہے۔ جن کی ٹائپنگ رفتار 40 لفظ فی منٹ یا اس سے اُوپر ہوتی ہے انہیں سلور سرٹیفکیٹ،جن کی ٹائپنگ رفتار 50 منٹ یا اس سے زیادہ ہوتی ہے انہیں گولڈ سرٹیفکیٹ جبکہ جو ٹائپنگ کے ماہر 70 لفظ فی منٹ کی حیران کن رفتار سے ٹائپنگ کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو انہیں ویب سائٹ کی جانب سے پلاٹینیم سرٹیفکیٹ سے نوازدیاجاتاہے۔ علاوہ ازیں اس ویب سائٹ پر ریکارڈ رفتار سے ٹائپنگ کرنے والے افراد کی رینکنگ فہرست آویزاں کی گئی ہے۔ یعنی اگر آپ چاہیں تو اس ویب سائٹ پر ٹائپنگ رفتار کا عالمی ریکارڈ بنا کر ہمیشہ ہمیشہ کے لیئے ویب سائٹ کی ٹاپ رینکنگ میں اپنا نام شامل کرواسکتے ہیں۔ چلیں باتیں بہت ہوگئیں،اَب جلدی سے درج بالا لنک سے ویب سائٹ وزٹ کرلیں،ٹائپنگ رفتار کا عالمی ریکارڈ توڑنے کے لیے نہ سہی تو سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیئے ہی سہی۔
آن لائن کما ئی کے لیئے دستیاب پہلی مستند سوشل میڈیا ویب سائٹ
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/3iER4OE
سچی بات تو یہ ہے کہ دنیائے انٹرنیٹ پر سوشل نیٹ ورک ویب سائٹس کی اجارہ داری پوری طرح سے قائم ہوچکی ہے۔ جیسے فیس بک،ٹوئٹر،واٹس ایپ اور انسٹا گرام پر صارفین کی تعدا د کروڑوں میں پہنچ چکی ہے جبکہ ہر نئے دن کے ساتھ ان ویب سائٹس پر لاکھوں نئے صارفین کا مسلسل ا ضافہ بھی ہورہا ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر صارفین کے غیر معمولی اژدھام نے ان ویب سائٹس اور ان کے مالکان پر گویا روپے پیسوں کی بارش کردی ہے۔ دراصل ہم سوشل میڈیا ویب سائٹس استعمال نہیں کرتے بلکہ یہ ہمیں اور ہمارا قیمتی وقت استعمال کر کے ایک منٹ میں اشتہارات کی مد میں لاکھوں روپے کمالیتی ہیں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کو ڈالر ملتے ہیں تو جواب میں اِن ویب سائٹ پر آنے والے صارفین کو کیا ملتا ہے؟۔زیادہ سے زیادہ چند لائک،تھوڑے سے کمنٹس اور ڈھیر سارے ویوز۔مگر فکر نہ کریں ہم آپ کو ایک ایسی مایہ ناز سوشل میڈیا ویب سائٹ سے متعارف کرواتے ہیں جونہ صرف کئی برسوں سے انتہائی مقبول ترین سوشل میڈیا نیٹ ورک ویب سائٹ ہے بلکہ یہ اپنے صارفین کو اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا 90 فیصد بھی ہنسی خوشی دے دیتی ہے۔
بظاہر یہ ویب سائٹ بھی دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر کی مانند ہی ہے لیکن اسے استعمال کرتے ہوئے چند اہم ترین باتوں کا خیال رکھنا ازحد ضروری ہے۔ مثال کے طورپر یہاں آپ دوسروں کا مواد کاپی،پیسٹ کرکے شیئر کرنے کی کوشش کریں گے تو فوراً نااہل قرار دے دیے جائیں گے۔کیونکہ یہ ویب سائٹ آپ کی پوسٹ کی تعداد سے زیادہ اُن کے معیار کو پیش نظر رکھتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اس سوشل میڈیا ویب سائٹ پر دن بھر میں 12 سے زیادہ پوسٹیں کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جبکہ یہاں آپ کو اپنی ویب سائٹ کا لنک ڈالنے کے بجائے اپنی پوری تحریر پوسٹ کرنا ہوگی۔اَب چاہے وہ الفاظ کی صورت میں ہو،ویڈیو کی صورت میں یا آپ کی کسی دلفریب تصویر کی شکل میں۔ اس طرح جب لوگ آپ کی پوسٹ کو پسند کریں گے یا اسے اپنے احباب کے ساتھ شیئر کریں گے تو آپ کو اس کے عوض باقاعدہ معاوضہ دیا جائے گا۔
یہ سوشل میڈیا ویب سائٹ ایسے افراد کے لیئے بے حد کارآمد ثابت ہوسکتی ہے،جن کا حلقہ احباب بہت زیادہ وسیع ہے اور ان کے کہنے پر ان کے دوست بھی اس ویب سائٹ پر آکر جوائن کرنے کے بعد ان کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے تو انہیں خو ب مالی فائدہ ہوگا۔ سماجی رابطوں کی یہ ویب سائٹ حال ہی میں موبائل پر بھی منتقل ہوچکی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ویب سائٹ مستقبل میں بڑی بڑی سوشل میڈیا نیٹ ورک کو پچھاڑ نے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔پس! ہمارا مشورہ ہے کہ اگر آپ معیاری،تخلیقی اور دلچسپ پوسٹیں بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو اسے فیس بک،انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر مفت میں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ اس ویب سائٹ پر بھی شیئر کریں۔کچھ بعید نہیں کہ مستقبل میں آپ بھی اس ویب سائٹ سے اچھی خاصی رقم کما سکیں۔ مگر ہم بارِ دگر نصیحت کررہے کہ اس ویب سائٹ کو استعمال کرنے کے امانت اور دیانت پر مبنی کچھ رہنما اُصولوں کی پیروی کرنا لازمی ہے۔لہٰذا اس ویب سائٹ پر اپنا اکاؤنٹ بنانے کے بعد سب سے پہلے یہاں درج قواعد و ضوابط کو ضرور بغور پڑھ لیجئے گا تاکہ مستقل نااہلی سے بچ سکیں۔
مشکل ریاضی میں،باآسانی مہارت حاصل کریں
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/3p2CHWA
ریاضی یعنی Math میں 100 میں سے کوئی ایک طالب علم ہی ماہر ہوتا ہے اوراگر بات الجبرا کے مشکل سوالات کو حل کرنے کی آجائے تو غالب امکان ہے اس ایک ماہر ِ ریاضی کا ”جبڑا“ بھی الجبرا کا سوال حل کرتے ہوئے سُن ہوجائے گا۔ دراصل الجبرا ریاضی کا کو وہ پل صراط ہے،جس پر چلتے ہوئے ہر کسی کی جان جاتی ہے۔ خاص طور پر اگر کورونا وائرس کے سبب تدریسی اداروں کی بندش کے پیش نظر گھر پر بچوں کو الجبرا کو کوئی سوال سمجھانا پڑ جائے تو سچی بات ہے کہ عقل کل کہلانے والے پاپا کے بھی پسینے چھوٹ جاتے ہیں اور بے چارے پاپا کی جان پر بن آتی ہے کہ بچوں اور بچوں کی ماں کے سامنے اپنی عزتِ سادات کو کیسے بچایا جائے۔ بہرکیف اَب کسی بھی پاپایا ممی کو پریشان ہونی کی،قطعاً ضرورت نہیں ہے کیونکہ صرف الجبرا ہی نہیں بلکہ ریاضی کا ہر مشکل سے مشکل سوال چند لمحوں میں حل کرنے والی ایک جادوئی ویب سائٹ آپ کی خدمت میں حاضر کی جارہی ہے۔
حیران کن طور پر یہ ویب سائٹ الجبرا کے سوالات صرف حل ہی نہیں کرتی ہے بلکہ مرحلہ وار اس انداز میں حل کر کے کمپیوٹر اسکریں پر دکھاتی ہے کہ ہمیں یقین ِ کامل ہے گاؤدی سے گاؤدی شخص یا طالب علم کو بھی باآسانی سمجھ میں آجائے گا کہ یہ سوال حل ریاضی کے کس اُصول اور طریقہ کے تحت ہوا ہے۔ یاد رہے کہ اس ویب سائٹ پر الجبرا کے علاوہ ریاضی کے دیگر مشکل رمز اور کنایے بھی باآسانی سیکھے جاسکتے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر آنے والے بے شمار افراد کا کہنا ہے کہ دنیائے انٹرنیٹ پرریاضی سیکھنے یا مہارت حاصل کرنے کے لیئے اس سے اچھی شاید ہی کوئی دوسری ویب سائٹ دستیاب ہوسکے اور ایک بات تو ہم آپ کو بتانا بھول ہی گئے کہ خوش قسمتی سے یہ ویب سائٹ مفت میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔بس ذرا! اشتہارات کے ہجوم سے گزرنا ہوگا کیونکہ اشتہارت کے بغیر اگر اس ویب سائٹ پر ریاضی سیکھنے کی خواہش ہے توپھر آپ کو تھوڑے بہت پیسے بھی خرچ کرنا ہوں گے۔
ہر کھانے کی ایکسپائری ہمیں پتاہے
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/2M7KJin
ہمارے ایک دوست ہیں جو کسی دُکان سے ایک روپے کی ٹافی بھی خریدتے ہیں تو سب سے پہلے اُس کی ایکسپائری یعنی استعمال کی مدت میعاد ضرور ملاحظہ کرتے ہیں اگر کسی چیزپر اُس کے استعمال کرنے کی مدتِ میعاد درج نہ ہوتو وہ اُسے خریدنے کا ارادہ ملتوی کردیتے ہیں۔ہوسکتاہے کہ آپ کا بھی کوئی دوست، عزیز یا آپ خود بھی ایکسپائری دیکھ کر چیزیں استعمال کرنے کے ضروری خبط میں مبتلاء ہوں۔ ایسے تمام افراد کے لیئے ہمارے چند عاجزانہ سے سوالات ہیں کیا آپ کیلا، آم اور سیب ایکسپائری چیک کر کے کھاتے ہیں؟ یا کبھی بھنڈی،توری،آلو وغیرہ کی ایکسپائری ملاحظہ کرنے کی زحمت کیا ہے؟۔اور کچھ نہیں تو فریج میں رکھے ہوئے کیک،کسٹرڈ اور گوشت کو تناول کرنے سے قبل اُس کے استعمال کی مدت میعاد کی کوئی تحقیق کی ہے؟۔اگر آپ کا جواب ایک بڑی سی ناں! میں ہے تو۔فی الفور ہماری مانیئے اور آئندہ مذکورہ بالاتما م کھانے پینے کی چیزوں کی ایکسپائری کو بھی ضرور مدنظر رکھیئے گا۔کیا کہاکیسے؟۔
بھئی! ہم بتارہے ہیں نا۔۔!آپ کو ایک ایسی مزیدار ویب سائٹ جسے وزٹ کرکے جان سکتے ہیں کہ کئی دنوں سے فریج میں پڑا ہوا کیک کیا ابھی بھی کھانے کے لائق ہے یا نہیں؟۔صرف یہ ہی بلکہ یہ بھی جان سکتے ہیں کہ آلو ریفریجریٹر میں رکھنے کے کتنے دن بعد تک بطور کھانا استعمال کیئے جاسکتے ہیں۔ دراصل اس ویب سائٹ سے ہر انواع واقسام کے کھانوں،پھلوں اور سبزیوں وغیرہ کے بارے میں جانا جاسکتاہے کہ وہ مختلف حالتوں میں کتنے دنوں یا وقت تک کھانے کے قابل رہتی ہیں۔ علاوہ ازیں اس ویب سائٹ پر مختلف اشیاء کو زیادہ سے زیادہ عرصہ تک درست حالت میں رکھنے کے لیئے کارآمد مشورے بھی موجود ہیں۔ اس کا سادہ مطلب یہ ہوا کہ اگر آپ حفظان صحت کے اعلی ترین اُصولوں کے عین مطابق زندگی گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں تو پھر بلاکسی تاخیر اس ویب سائٹ کو درج بالالنک سے اپنے کمپیوٹر اور موبائل فون میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیئے محفوظ کرلیں۔
اپنے دماغ کی عمر جانیئے
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/2LJ3okZ
”یا ر! آپ تو دماغی طور پر بالکل بچے ہو۔۔۔ کیا ایسی بچگانہ حرکت بھی کوئی کرتاہے“۔یہ جملہ اکثر و بیشتر آپ نے اپنے اردگرد ضرور سُنا ہی ہوگا۔ دراصل ہمارے گردپیش میں بسنے والے افراد ہماری حسِ مزاح، غصہ اور جذباتیت سے ہماری دماغی عمر کا اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہی رہتے ہیں۔ہماری حرکتوں کو دیکھتے ہوئے کبھی کبھار لوگوں کا دیا گیا طعنہ بالکل درست ہوتا ہے اور کبھی قطعی طور پر غلط ثابت ہوتاہے۔ لیکن ایک بات طے ہے کہ طعنہ دینے والے بھی ہماری بالکل صحیح دماغی عمر نہیں بتاسکتے۔لیکن فکر مت کریں ہم بتا سکتے ہیں۔ہماری جملے کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ درج بالا ویب سائٹ پر جاکر آپ معلوم کرسکتے ہیں کہ آپ کی حقیقی دماغی عمر کیا ہے؟۔اور وہ بھی بالکل سائنسی انداز میں۔
واضح رہے کہ کچھ افراد اپنی عمر کے حساب اپنی صلاحیت کا اظہار یا برمحل گفتگو نہیں کرپاتے،جبکہ بعض اوقات چھوٹے بچے اپنے بڑوں سے بھی زیادہ بڑی بات اتنی آسانی اور برمحل کہہ دیتے ہیں کہ سننے والے عش عش کراُٹھتے ہیں۔ سائنس بتاتی ہے کہ یہ سب دماغی عمر کا کمال ہے کہ بعض افراد جسمانی طور پرتو بڑی عمر کے دکھائی دیتے ہیں لیکن اُن کی دماغی عمر انتہائی کم ہوتی جبکہ کچھ لوگ بھلے عمرمیں چھوٹے نظر آتے ہوں مگر اُن کی دماغی طور پر وہ عمر رسیدہ ہوتے ہیں۔ قصہ مختصر یوں ہوا کہ اگر آپ بھی اپنی درست دماغی عمر کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو درج بالا ویب سائٹ پر تشریف لے جائیں۔ جہاں آپ سے بیس سوالات کیے جائیں گے۔ ہر سوال کے سامنے چند جواب موجود ہوں گے، جن میں سے جو بھی آپشن زیادہ بہتر لگے اُس کا انتخاب کرلیں۔ بیس سوالات کے جوابات دینے کے بعد نتیجہ آپ کی دماغی عمر کی صورت میں اسکرین پر ظاہر ہو جائے گا۔ اَب نتیجہ کیا آتاہے اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں کیونکہ ہوسکتاہے کہ آپ کو اندازہ ہی نہ ہوکہ آپ کتنا بچگانہ دماغ رکھتے ہیں یا پھر یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ تو ضرور جوان ہوں لیکن آپ کادماغ بوڑھا ہوچکا ہے۔
اپنی ای میل کی جاسوسی کریں
ویب سائیٹ لنک:http://bit.ly/3iv2e8B
آپ یقیناای میل روز ہی بھیجتے ہوں گے۔کبھی اپنے باس کو،کبھی اپنے دوست کو اور کبھی اپنے کسی عزیز کو۔ایک بات جو ای میل بھیجنے کے بعد ہمیں اکثر تنگ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ کیا ہماری بھیجی گئی ای میل وقت پر پڑھ لی گئی ہے یا نہیں۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آئندہ ای میل بھیجنے کے بعد آپ کے ذہن میں یہ خیال نہ آئے تو اس ویب سائیٹ پر اپنے آپ کو ضرور رجسٹرڈ کروالیں۔یہ ویب سائیٹ آپ کی ای میل کی مکمل خبر رکھے گی۔اور جیسے ہی کوئی آپ کی ای میل کو پڑھنے کے لیئے کھولے گا یہ آپ کو آگاہی فراہم کردے گی۔پھر کوئی بھی شخص آپ سے یہ جھوٹ نہیں بول سکے گا کہ میں نے تو ابھی تک آپ کی ای میل پڑھی ہی نہیں،بس اس ویب سائیٹ کے بارے میں اپنے باس کو کانوں کان خبر نہ ہونے دینا۔یہ مشورہ کیوں دیا جارہا ہے،آپ سمجھ تو گئے ہی ہوں گے۔
کیو آر کوڈ آپ بھی بناسکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت!
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/3bSW94u
کیو آر کوڈ انگریزی زبان کے لفظ(Quick Response Code) کا مخفف ہے۔ کیو آر کوڈ دراصل ہندسوں،آڑھی ترچھی لکیروں اور بے ہنگم قسم کی ایک خفیہ شبیہ ہوتی ہے۔یعنی سادہ الفاظ میں آپ یوں سمجھ سکتے ہیں کہ ایک کیو آر کوڈ بے شمار سیاہ چوکور خانوں پر مشتمل ہوتاہے۔ مختلف سائز کے یہ چوکور خانے مل کر ایک بڑا چوکور خانہ بناتے ہیں، جس کا پس منظر سفید ہوتاہے۔ ان چوکور خانوں میں دراصل مختلف قسم کی معلومات ہندسوں اور آڑھی ترچھی لکیروں کے مدد سے محفوظ کی جاتی ہے۔جسے عام انسانی آنکھ کے لیئے سمجھ پانا کم و بیش ناممکن ہوتا ہے۔اِس لیئے کیو آر کوڈ کے اندر چھپی ہوئی اہم معلومات عام طور پر کیور آراسکین ڈیوائس یا پھر اسمارٹ فون کیمرہ کی مدد سے اسکین کی جاتی ہے۔جسے پھر اسمارٹ فون میں موجود مخصوص سوفٹ ویئر، ڈی کوڈ یا شناخت کرکے آپ کی موبائل اسکرین پر انگریزی یاکسی دوسری زبان میں دکھاتا ہے۔
کیو آر کوڈ کے ایک عوامی سہولت کے طور پر استعمال کے حوالے سے سب سے پہلی شروعات معروف کریڈ ٹ کارڈ کمپنی ویزا نے کی۔۴۱۰۲ میں ویزا نے ایم ویزا (mVisa)نامی سروس متعارف کروائی۔جو کیوآرکوڈ کی بنیا پر صرف ویزا کارڈ والوں کیلئے ادائیگی کی ایک سہولت فراہم کرتی تھی۔ ویزا کی طرف سے متعارف کی گئی اِس سہولت کو صارفین کی طرف سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔جسے دیکھتے ہوئے نومبر۶۱۰۲ میں ویزا کارڈ کمپنی کے سب سے بڑے کاروباری حریف ماسٹر کارڈ نے بھی ماسٹرپاس کیو آر کوڈ کے نام سے اپنے صارفین کی سہولت کے لیئے متعارف کروادیا۔ماسٹر کارڈ کی طرف سے پیش کیئے گئے ماسٹر پاس کیوآر کارڈ کی ایک اضافی خصوصیت یہ بھی تھی کہ یہ دوسرے نیٹ ورک پر بھی استعمال ہو سکتا تھا۔اس کے بعد تو کیوآر کوڈ استعمال کرنے کے حوالے سے دنیا بھر میں ایک دوڑ شروع ہوگئی اور کیو آر کوڈ کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ کے بعدمختلف مالیاتی اداروں کی جانب سے کیوآر کوڈ کی خصوصیات کے حامل ای والٹ اور موبائل والٹ بھی پیش کیئے جانے لگے۔
جی ہاں! یہ بات بالکل سچ ہے کہ کیوآر کوڈ بنانا نہ صرف بے حد آسان ہے بلکہ دنیائے انٹرنیٹ پر یہ سہولت بالکل مفت میں دستیاب ہے۔یعنی آپ جب چاہیں کیوآر کوڈ تخلیق کر کے اُس میں اپنی من پسند کی معلومات جیسے اپنانام،پتا،فون نمبر یا اپنی بنائی گئی ویڈیو یا خوش گوار لمحات میں کھینچی گئی ہوئی کوئی تصویریا اپنی ویب سائیٹ حتی کہ آپ کوئی ذاتی میسج بھی کیوآر کوڈ میں محفوظ کر کے اپنے کسی دوست،رشتہ دار یا عزیز کو بھیج سکتے ہیں۔آپ کا دوست جیسے ہی آپ کی طرف سے بھیجا گیا کیو آر کوڈ اپنے اسمارٹ فون سے اسکین کرے گا،آپ کی طرف ارسال کی گئی تمام معلومات اُس کے موبائل فون اسکرین پر ظاہر ہوجائیں گی۔کیو آر کوڈ بنانے اور اسکین کرنے کے لیئے آپ ذیل میں دی گئی ویب سائیٹس کا استعمال کرسکتے ہیں۔
دستاویزی فلموں کی جنت
ویب سائیٹ: http://bit.ly/3bWdJ7x
دورِ جدید میں علم کے حصول کی راہ میں دستاویزی فلموں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اہم ترین سائنسی انکشافات، نظریات اور تحقیقات کو سمجھنے کے لیئے دنیا بھر میں دستاویزی فلموں سے بطور خاص مدد لی جاتی ہے۔حقیقت میں دستاویزی فلمیں جدید دور کی چلتی پھرتی کتابیں ہی ہیں۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دستاویزی فلمیں حاصل کہاں سے کی جائیں تو اس کا آسان جواب ہماری بتائی ہوئی یہ ویب سائیٹ ہی ہے۔اس ویب سائیٹ کو دنیا کی سب سے زیادہ معیاری دستاویزی فلموں کا ذخیرہ رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔اس ویب سائیٹ پر آپ اپنے پسندیدہ موضوعات کے حساب سے دستاویزی فلموں کو باآسانی تلاش کر کے دیکھ سکتے ہیں۔اس ویب سائیٹ پر گزارا ہوا آپ کے وقت کا ہر لمحہ آپ کے علم اور جان کاری میں بے پناہ اضافہ کا باعث ہوگا۔اس ویب سائیٹ کو خود بھی وزٹ کریں اور اپنے دوستوں کو بھی اس سے متعارف کرائیں۔
اُردو مضامین کا ڈیجیٹل انتخاب
ویب سائٹ لنک: http://bit.ly/3qCqf0a
گزشتہ کچھ عرصے سے دنیائے انٹرنیٹ پر اُردو ویب سائٹس کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے لیکن ابھی اُردو ویب سائٹس کی تعداد انگریزی ویب سائٹس کے مقابلے میں آٹے میں نمک کے برابر ہی کہی جاسکتی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ تو اُردو زبان و بیان کے ماہرین کا ڈیجیٹل علم و فنون سے ناشناسی ہی ہے۔بہر کیف کچھ دخل ہمارے انٹرنیٹ صارفین کا اُردو ویب سائٹس کو اہمیت نہ دینا بھی ہے۔لہٰذا ضرورت اس اَمر کی ہے کہ انٹرنیٹ پر زیادہ سے زیادہ اُردو کو فروغ دینے کے لیے ایسی اُردو ویب سائٹس کو باقاعدگی کے ساتھ وزٹ کیئے جائے،جہاں اچھا اُردو مواد باقاعدگی کے ساتھ ملاحظہ کے لیئے دستیاب ہوتاہے۔ تاکہ اُردو ویب سائٹس بنانے اور انہیں پروان چڑھانے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی ہوسکے۔ اسی غرض سے اُردو مضامین کی ایک ویب سائٹ پیش خدمت ہے۔ متفرقات موضوعات پر یہاں کافی دلچسپ اور اہم مضامین مطالعے کے لیئے دستیاب ہیں۔ اگر آپ کو انٹرنیٹ گردی کے دوران کچھ وقت دستیاب ہوسکے تو اس ویب سائٹ کو درج بالا لنک سے ضرور وزٹ کیجئے گا اور ممکن ہوسکے تو اسے اپنے دوست احباب سے بھی متعارف کروائیے گا۔
حوالہ: یہ مضمون سب سے پہلے روزنامہ ایکسپریس کے سنڈے میگزین میں
- آزادی اظہار رائے کی آڑ میں -جون30, 2023
- عید قرباں کی حقیقی روح -جون27, 2023
- بلدیہ عظمی کراچی کا قلعہ پیپلزپارٹی نے کیسے فتح کیا؟ -جون19, 2023