ScienceITreview2019

حیران کُن انکشافات،ایجادات،اختراعات کا سال

2019 میں جہاں امریکی فوج نے آدھے انسان،آدھے روبوٹ یعنی ”سائی بورگ سپاہی“ بنانے کی تیاری مکمل کرلی،وہیں اِس رپورٹ کے منظر عام آنے کے بعد کہ اسرائیل سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والے بگ ڈیٹا کو عسکری مقاصد کے لیئے استعمال کررہا ہے،ا نسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فیس بک اور گوگل کو انسانی حقوق کے لیئے سب سے بڑا”عسکری خطرہ“قرار دے دیا۔اس طرح کی دل دہلا دینے والی خبروں نے رواں برس پہلی بار حضرت انسان کے اِس اندیشہ کو تقویت بہم پہنچائی کہ سائنس،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا انسانی سہولت کے میدان کی حدودو کو پھلانگتے ہوئے بہت جلد جنگ کے میدان کا باقاعدہ حصہ بننے جارہے ہیں۔جبکہ سائنسی ایجادات اور سوشل میڈیا کی تیز رفتار ترقی نے صدیوں پرانے قدیم انسانی نظریات و تصورات کے معنی و مفہوم بھی یکسر بدلنے شروع کردیئے۔ اِسی مناسبت سے محمد بشیر میو کا یہ شعر کتنا برمحل ہے کہ ”یہ جتنی تیزی سے دورِ جدید آرہا ہے۔۔۔ہوا کے ہاتھ میں بھی ایک دن دیا ہوگا“۔یعنی2019 سائنس،آئی ٹی اور سوشل میڈیا کے ہاتھوں میں اتنی زیادہ نئی ایجادات اور انکشافات تھما کر چلاگیا کہ جن کا مکمل احاطہ ضبط تحریر میں لانے کے لیئے شاید ایک پورا دفتر درکار ہو۔ لیکن کم مائیگی قرطاس کو ملحوظ رکھتے ہوئے زیر نظرمضمون میں گزشتہ سال رونما ہونے والے اہم ترین چنیدہ سائنسی واقعات کا بھرپور انداز میں بس ایک اجمالی ساجائزہ پیش کرنے کی جسارت کی جارہی ہے۔

سالِ گزشتہ دنیائے سائنس سے بنی نوع انسان کی بہتری کے لیئے جس منفرد ایجاد کا تذکرہ سب سے پہلے سننے میں آیا وہ کولمبیا یونیورسٹی میں واقع زکرمین سینٹر کے ماہرین کا تیاردہ کردہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلی جنس) سے لیس ایک ایسا مختصر سا آلہ سماعت تھا۔ جو کسی بھی شخص کی سماعت تک پہنچنے والے الفاظ کو آواز کی صورت میں ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔اہم بات یہ ہے کہ اِس آلہ کا عملی استعمال بھی شروع کیا جاچکا ہے اور عارضی طور پر کچھ لوگوں کے دماغ میں اِس آلہ سماعت کے حساس پیوند لگاکرالفاظ کو مشینی یا روبوٹک آوازوں میں تبدیل کرنے کا کامیاب تجربہ حاصل کرلیا گیاہے۔ فی الحال یہ آلہ سماعت دماغ تک پہنچنے والے سادہ ترین الفاظ کو ہی پڑھ کر سنا سکتا ہے لیکن بہت جلد یہ پیچیدہ الفاظ اور روز مرہ گفتگو کو بھی آواز کے سانچے میں ڈھال سکے گا۔جبکہ اِس آلہ کو مزید چھوٹا کرکے ایک مختصر سی سرجری کے ذریعے مستقل طور پر کسی انسان کے دماغ میں بھی لگایا جاسکے گا۔اس ایجاد سے فالج اور دیگر حادثات میں اپنی آواز کھودینے والے افراد کو یہ اُمید ملی ہے بہت جلد ان کی آواز انہیں واپس مل سکے گی۔نیز گزشتہ برس اٹلی اور امریکا میں واقع ”لیزر انٹرفیرومیٹر گریوٹیشنل وایو آبزرویٹری“(ایل آئی جی او) یا لائگو کے حساس ترین ثقلی ڈٹیکٹرزنے سائنسی انکشافی مشن کی تکمیل ایک اہم ترین ہدف بھی حاصل کرلیا ہے۔ اس سائنسی مشاہدہ نے ایک بلیک ہول اور نیوٹرون ستارے کے تصادم کا ثقلی ثبوت سائنسدانوں کو فراہم کیا،یوں پہلی بار بلیک ہول اور نیوٹران ستارے کے باہمی تصادم کی شناخت کی گئی۔ ماہرین طبعیات ایک عرصے سے اس سائنسی نظارہ کو مشاہدہ کرنے کے منتظر تھے اور بالآخر اس کا ثبوت 14 اگست 2019کو موصول ہوگیا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق یہ تصادم آج نہیں ہوا بلکہ 90 کروڑ سال قبل پیش آیا تھا جس میں بلیک ہول اور نیوٹران ستارے کا باہمی تصادم ہوا تھا۔دوسری جانب نومبر2019 میں دنیا کے 150 ممالک کے 11 ہزار سائنسدانوں نے عالمی موسمیاتی ایمرجنسی کے ایک اہم ترین پیغام پر دستخط کرکے اِسے مہر بند کردیا۔اپنے اِس خط میں دنیا کے مایہ ناز سائنسدانوں نے ہماری دنیا کے بااثر حکمرانوں کو خوابِ غفلت سے جگانے کی کوشش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ”اگر ہم انسانوں نے اپنی طرزِ زندگی میں دیرپا اور گہری تبدیلیاں نہیں کیں یا تحفظ ماحولیات کے لیئے ہنگامی پالیسیاں نہیں بنائیں تو بہت جلد پوری انسانیت کو ناقابلِ بیاں انسانی تکالیف و مسائل کا سامنا کرناہوگا۔جس سے بچنے کا بس ایک حل ہے کہ دنیا کے تمام ممالک کے حکمران باہم مل کر فوری طور پر عالمی کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کردیں“۔ سال 2019 میں شعبہ سائنس سے پاکستان کو ایک اچھی خبر یہ سننے کو ملی کہ کراچی کی ایک ہونہار بیٹی رادیہ عامر کو بین الاقوامی امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک ہفتے کی انٹرن شپ کے لیے منتخب کرلیا۔یاد رہے کہ رادیہ کو ناسا کینیڈی اسپیس سینٹر آرلینڈو فلوریڈا نے مختلف ممالک کے 25 طلباء کے گروپ کے ساتھ ایک ہفتہ کے لیئے خلا میں زندہ رہنے، چہل قدمی کرنے سمیت دیگر خلائی اُمور کی تربیت کے لیئے منتخب کیا گیا تھا۔دوسری جانب2019 کے اختتام پر درجنوں ممالک کی ایجادات اور اختراعات یعنی Innovation کی فہرست بلحاظ کارکردگی بھی جاری کی گئی، جس کے تحت 127 ممالک میں پاکستان105 ویں نمبر پر رہا جبکہ2016 ء میں پاکستان کا نمبر 119 واں،2017 میں 113 واں اور 2018 میں 109 واں تھا۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی عالمی درجہ بندی میں آنے والی مسلسل بہتری پاکستان میں سائنس کے روشن مستقبل کی واضح دلیل ہے۔



2019 انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں زبردست بہتری اور ترقی کے بے شمارنئے در وا کرنے کا سبب بنا۔ بانڈ انٹرنیٹ ٹرینڈ لائن کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اِس برس انٹرنیٹ کے صارفین کی تعداد4.39 ارب تک جا پہنچی جو کہ دنیا کی کل آبادی کے نصف سے زیادہ ہے جبکہ انٹرنیٹ پر ملاحظہ کے لیئے دستیاب ویب سائٹس کی تعداد بھی 1.94 ارب کی شماریاتی حد عبور کر گئی۔نیز2019 میں آئی ٹی کے شعبہ سے ملنے والی ایک اچھی خبر آرائش و زیبائش کی دلدادہ خواتین کے لیئے بھی تھی۔میک اَپ اور چہرے کے لیئے قدرتی و طبی مصنوعات بنانے والی مشہور و معروف کمپنی ”نیوٹرو جینا“ نے موبائل فون سیلفی کے ذریعے تھری ڈی فیس ماسک بنانے کا اعلان کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ ماسک آئی ڈی نامی یہ سسٹم پہلے ایک سیلفی کے ذریعے آپ کی جلد اور خدوخال کا جائزہ لیتا ہے، یعنی یہ جدید نظام سیلفی کی مدد سے پہلے چہرے کا مکمل نقشہ بنایا جاتا ہے جس میں ناک اور دیگر خدوخال کی پیمائش کی جاتی ہے۔ اگلے مرحلے میں یہ نظام جلد کی رنگت، نمی، کیفیت، آنکھوں کے گرد حلقوں اور جھریوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد چہرے کا نقشہ اور اسکن 360 کا مکمل ڈیٹا کی مدد سے تھری ڈی پرنٹر مطلوبہ فیس ماسک تیار کرکے دے دیتا ہے جوہر طرح سے صارف کے چہرے کی ضرورت کے عین مطابق ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گزرے سال میں سیلفی کی اگلی نسل ”سلوفی“ (Slofie)کا چرچا بھی خوب رہا۔”سلو موشن سیلفی“ یا ”سلوفی“ 2019 میں ایپل کے نئے اسمارٹ فون میں تازہ ترین کیمرہ فیچر کے طور پر باقاعدہ پیش کردی گئی۔ ”سلوفی“ بنانے کے لیئے ایپل آئی فون کواِس قابل بنایا گیا ہے کہ وہ 120 فریم سیکنڈ کی رفتار سے نہ صرف تصاویر کھینچ سکے بلکہ فقط چند لمحوں میں ہی کھینچی گئی سیکڑوں تصاویر میں سے منتخب تصاویر کو خود کار انداز میں ترتیب دے ایک خوب صورت”سلوفی“ میں تبدیل بھی کرسکے۔ ایپل کارپوریشن نے اپنی پیش کردہ ”سلوفی“ کے جملہ قانونی حقوق کے لیئے امریکی پیٹنٹ آفس سے رجوع کرتے ہوئے دعوی دائرکیا ہے کہ ”سلوفی“ ایپل کارپوریشن کی ایجاد ہے۔لیکن ایپل کے مخالفین کی طرف سے اس درخواست پر نقطہ اعتراض اُٹھایا گیا ہے کہ اگرچہ ”سلوفی“ کی ایجاد کا سہرا ایپل کارپوریشن کے سر ہی جاتاہے لیکن یہ کسی پروڈکٹ کا نہیں بلکہ سیلفی کے ہی ایک نئے انداز کا نام ہے جو اسمارٹ فون کیمروں میں جدت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔لہذا اسے صرف ایپل کارپوریشن کی مصنوعات سے نتھی کرنا صریحاًغیر قانونی ہوگا۔ جبکہ سال2019 اُردو زبان سے محبت کرنے والوں کے لیئے بھی ایک بڑی خوش خبری لے کر آیا اور اردو زبان میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا منفرد سافٹ ویئر تیار کر لیا گیا جو کہ خود کار طریقے سے اُردو املا کی غلطیاں درست کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اِس سافٹ ویئر کی مدد سے نہ صرف غلط الفاظ کی نشان دہی کی جاسکتی ہے بلکہ ایک ہی کلک سے مضمون میں موجود سیکڑوں غلط الفاظ کوخود کار طریقے سے درست بھی کیا جاسکتا ہے۔یہ سافٹ ویئر ممتاز شاعر اور ناول نگار اختر رضا سلیمی اور سافٹ ویئر ڈویلپر سعید رضا خان اور ان کی ٹیم کی 2 سالہ محنت ِ شاقہ کا ثمر ہے۔اُمید کی جاسکتی ہے کہ اس سافٹ ویئر سے جہاں اردو میں پروف ریڈنگ کے دیرینہ مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی وہیں اردو کا ایک ہی املا رائج کرنے میں بھی مدد مل سکے گی۔

اگر سوشل میڈیا کی بات کی جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ سالِ گزشتہ سوشل میڈیا کے لیئے کچھ سرد اور کچھ گرم یعنی ملے جلے رجحان کا حامل رہا اور 2019 میں سوشل میڈیا استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 9 فیصد کی سالانہ شرح اضافہ کے ساتھ 3.4 ارب سے تجاوز کرگئی۔جبکہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے 71 فیصد نئے صارفین نے اِس ذریعہ ابلاغ سے متعلق اپنی مثبت رائے کا بھی اظہار کیا۔اس کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر امریکہ میں صارفین کی نجی معلومات افشا کرنے 2011 کے نجی کوائف سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ارب ڈالر جرمانہ عائد کردیا گیا۔ جبکہ 2019 میں ہی سکیورٹی میں خامیوں، جھوٹی خبروں کی تشہیر اور صارفین کا ڈیٹا دیگر کمپنیوں کو دینے کے بعد فیس بک سے متعلق ایک اور انکشاف سامنے آیا کہ فیس بک اکاؤنٹس کے کم سے کم 20 سے 60 کروڑ صارفین کے پاس ورڈ بھی محفوظ نہیں رہے۔بین الاقوامی میڈیا پر آنے والی رپورٹ کے مطابق فیس بک پر بنائے گئے تمام پاس ورڈ صرف سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں محفوظ ہیں اور دنیا بھر میں پھیلے فیس بک کے ہزاروں ملازمین کی مکمل دسترس میں ہیں اور انہیں بہت آسانی سے سرچ بھی کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس رپورٹ کے آنے کے بعد فیس بک انتظامیہ نے باقاعدہ طور پر اس خامی کا اعتراف کرتے ہوئے وضاحت پیش کی کہ یہ مسئلہ حل کردیا گیا ہے۔گزشتہ دو برس سے فیس بک پر خفیہ معلومات کی حفاظت سے متعلق اسکینڈل اور خبروں کے بعد یہ چوتھا بڑا ایسا معاملہ ہے جس کا اعتراف فیس بک نے خود کیا ہے۔لیکن ان تمام منفی خبروں کے باوجود 2019 کے اختتام تک فیس بک ایپ کو ڈاؤن اور انسٹال کرنے والوں کی تعداد 5 ارب تک جاپہنچی ہے۔انٹرنیٹ یا ڈیجیٹل تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ گوگل کی بنائی ہوئی ایپس مثلاً پلے سروس، میپس اور یوٹیوب وغیرہ کے مقابلے میں کسی اور ادارے کی ایپ اتنی بڑی تعداد میں انسٹال ہوئی ہوں۔لیکن اتنی مرتبہ فیس ایپ انسٹال ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ 5 ارب افراد اسے روزانہ اسے استعمال بھی کرتے ہیں۔ زیفوریا ویب سائٹ کے مطابق کم و بیش ایک ارب 59 کروڑصارفین روزانہ فیس بک پر آتے ہیں تاہم ہر ماہ فیس بک پر لاگ ان ہونے والے صارفین کی تعداد 2 ارب 40 کروڑ کے قریب ہے۔دوسری جانب 2019 میں واٹس ایپ کے ذریعے ہیکنگ اور وڈیو کال فیچر سروس پر بھی کئی سنگین سوالات کھڑے ہوگئے اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ نے اسرائیل کی ٹیکنالوجی فرم این ایس او گروپ پر جاسوسی کے لیے موبائل فون ہیک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔فیڈرل کورٹ سانس فرانسسکو میں دائر مقدمے میں واٹس ایپ نے کہا کہ اسرائیلی فرم نے حکومت کے لیے جاسوسی میں سہولت فراہم کرتے ہوئے قریباً 1400 صارفین کے موبائل ہیک کیے۔ اسرائیلی ہیکنگ کا نشانہ بننے والوں میں 4 براعظم کے 20 ممالک شامل ہیں۔اِس خبر کے بعد واٹس ایپ انتظامیہ کے اِس دعویٰ کی بھی قلعی کھل گئی ہے کہ واٹس ایپ میسجز اور ویڈیو کال فیچر سروس ہیکنگ سے کلیتاً محفوظ ہے۔

ٹاپ ٹرینڈز
2019 میں پاکستان اور دنیا بھر میں جو اہم ترین واقعات ٹاپ ٹرینڈ بنے رہے اُن میں پہلے نمبر پر ہیش ٹیگ ”پاکستان اسرائیکس بیک“رہا۔27 فروری کو پاکستانی فضائیہ کے بھارت کو بھرپور اور موثر جواب کے بعد”پاکستان اسٹرائیکس بیک“ کے نام کا ہیش ٹیگ دنیا بھر میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ دوسرے نمبر پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کی اپیل پر منائے جانے والا”کشمیر آور“ کا ہیش ٹیگ دنیا بھر میں ٹاپ ٹرینڈکرتا رہا۔ تیسرے نمبر پر تیل اور گیس کی تلاش کے منصوبہ میں ناکامی کی خبر نے ہیش ٹیگ ”کیکڑا۔ون“ کو ٹاپ ٹرینڈ کی صف میں لاکھڑا کیا۔سمند ر میں تیل تلاش کے منصوبہ میں 14 ارب روپے خرچ ہونے کے بعد ناکامی کی خبر اِس ہیش ٹیگ کے ٹرینڈ کرنے کی بنیادی وجہ بنی۔ چوتھے نمبر پر بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے بھارتی سپریم کورٹ کے مسلم مخالف فیصلہ کے باعث ”ایودھیا ورڈکٹ“ کا ہیش ٹیگ دنیا بھر میں 6 لاکھ ٹوئٹس کے ساتھ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ پانچویں نمبر پر کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر ”کرتارپور کوریڈور“ کا ہیش ٹیگ رہا۔ چھٹے نمبر پر سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں تو سیع کا فیصلہ آتے ہی #bajwaextension کا ہیش ٹیگ ٹا پ ٹرینڈ بن گیا۔ساتویں نمبر پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ”صاحبہ“ کہنے پر”بلاول بھٹو صاحبہ“ کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔بے شمار ٹوئٹر صارفین نے سوال اٹھایاکہ کیا وزیر اعظم کی اب بھی زبان پھسل گئی یا انہوں نے جان بوجھ کر یہ بات کہی ہے؟۔معروف امریکی کامیڈین جیریمی میکلیلن نے بھی اِس ہیش ٹیگ کے تحت ٹویٹ کیاکہ ”صاحبہ کا مطلب جینٹلمین ہوتا ہے اور یہ زبان صرف جاپان اور جرمنی کی سرحد پر بولی جاتی ہے“۔آٹھویں نمبر پر ”تھینک یو ڈی جی آئی ایس پی آر“ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ پر رہا۔ اس ٹرینڈ کے تحت صارفین پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا شکریہ ادا کرتے دکھائی دیئے کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز ابلند کرنے پر بند کیے گئے ٹویٹر اکاؤنٹس کے مسئلے کو اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے صارفین سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے بند کیے گئے اکاؤنٹس کی تفصیلات پی ٹی اے کو بھیجیں۔اِس اقدام کے بعد ٹوئٹر انتظامیہ نے پاکستانی حکام کو یقین دہانی کروادی تھی کہ آئندہ وہ یکطرفہ طور پر پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل نہیں کرے گا۔نویں نمبر پر بھارتی خلائی مشن چندریان ٹو کی ناکامی، پر ہیش ٹیگ ”انڈیا فیل“ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔جبکہ دسویں نمبر پر سندھ بھر میں منایا جانے والے سندھی،اجرک،ٹوپی ڈے کی مناسبت سے سندھ کلچر ڈے کا ہیش ٹیگ رہا۔

حوالہ: یہ خصوصی مضمون سب سے پہلے روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین میں 12 جنوری 2019 کی اشاعت میں شائع ہوا

راؤ محمد شاہد اقبال

اپنا تبصرہ بھیجیں