Chines-Language

آئیے! چینی زبان سیکھیں

چین کی سرکاری زبان مینڈا رین ہے اور یہ2010 ء سے اقوام متحدہ کی اُن چھ آفیشل زبانوں میں سے ایک ہے جن کا ہر سال اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے تحت عالمی یوم منایا جاتاہے۔ اقوام متحدہ کی دیگر پانچ آفیشل زبانوں میں انگریزی،عربی،فرانسیسی، روسی اور اسپینش شامل ہیں۔ چینی زبان کا عالمی یوم 2011 ء سے ہر سال 20 اپریل کو باقاعدگی کے ساتھ منایا جارہاہے۔ اس دن کو بین الاقوامی سطح پر منانے کا بنیادی مقصد دنیا بھر میں چینی زبان کی نشر و اشاعت، چینی زبان کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنا اوراس زبان کے بولنے والوں کے درمیان بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ چین کی حکومت خود بھی ایک مربوط حکمت عملی کے تحت دنیا بھر میں اپنی زبان یعنی مینڈا رین سکھانے کیلیے اپنی سی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ بہت سے ممالک کی عوام کو چینی زبان سکھانے پر چین اربوں یوآن سالانہ خرچ کر رہا ہے۔ شایدآپ یہ بات جان کر حیران ہوں کہ صدر اوباما کی بیٹی اور فیس بک کے مالک مارک زکر برگ کی جانب سے چینی زبان سیکھنے کے بعد امریکی عوام میں بھی اس زبان کو سیکھنے کی جانب دلچسپی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے اوریوں اب چینی زبان سیکھنے کی دوڑ میں امریکہ بھی کسی دوسرے ملک سے پیچھے نہیں رہا۔امریکی حکومت نے 2020 ء تک دس لاکھ امریکیوں کو چینی زبان سکھانے کا پروگرام شروع کررکھا ہے۔جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ امریکی منصوبہ ساز چین کو ایک امریکی حریف ملک سمجھنے کے باوجود بھی مستقبل میں ”چینی زبان“ کی اہمیت و اثرونفوذ کا بھرپور ادراک رکھتے ہیں۔

پاکستانیوں کے لیئے“ چینی“ کتنی ضروری ہے؟
ایک محتاط اندازے کے مطابق ہمارے ملک میں بیس سال کی عمر کے نوجوانوں کی تعداد دس کروڑ کے قریب ہے۔نوجوانوں کی اتنی بڑی افرادی قوت کسی بھی ملک کے لیئے ایک قیمتی اثاثہ تصور کی جاتی ہے۔اس نادر ونایاب اثاثہ کا درست استعمال ہمارے ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے لیکن اس کے لیئے از حد ضروری ہے کہ ہم نوجوانوں کو اُن روشن راہوں سے روشناس کرائیں جو مستقبل میں اُن کی ترقی کے لیئے معاون و مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔اگر ہم بدلتے ہوئے بین الاقوامی حالات اور ملکی صورتحال کا مطالعہ کریں تو ہمارے نوجوانوں کے لیئے انتہائی ضروری ہے کہ وہ چینی زبان میں جتنی جلد ہوسکے مہارت حاصل کرلیں کیونکہ دنیا بھر میں ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ،جسے ہمارے ہاں عرفِ عام میں سی پیک منصوبہ بھی کہا جاتاہے مکمل ہوتے ہی چین بلاشبہ اقوامِ عالم میں سپر پاور کی حیثیت اختیار کرلے گا۔چین کے ساتھ ہماری اس دوستانہ ”معاشی شراکت“ کے فوائد درست طور پراُس وقت ہی ہمیں حاصل ہوسکیں گے۔ جب ہمارا نوجوان طبقہ چینی افراد کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور اس کے لیئے لازم ہے کہ ہمارے نوجوان چینی زبان میں مہارتِ تامہ رکھتے ہوں تاکہ مختلف شعبہ جات میں چینی افراد کے ساتھ کام کرتے ہوئے انہیں اپنا مافی الضمیر بیان کرنے میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔چین کے سپر پاور بننے سے پہلے ضروری ہے کہ ہمارے نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد چینی زبان بولنے میں خاص رسائی حاصل کرلے۔ اسی حوالے سے ایک جہت یہ بھی قابلِ غور ہے کہ چونکہ چینی من حیث القوم اپنی زبان کے مقابلے کسی بھی دوسری زبان کو اختیار کرنے میں ہمیشہ جھجھک کا شکار رہتے ہیں اس لیے چینی افراد انگریزی زبان میں وہ مہارت نہیں رکھتے، جیسی کہ عام طورپر عالمی سطح پر اپنے رابطے استوار کرنے کے لیئے درکار ہوتی ہے۔ہمارے نوجوانوں کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ چینی نوجوانوں کی بہ نسبت انگریزی زبان میں کافی اچھا عبور رکھتے ہیں اس لیئے اُمید کی جاسکتی ہے کہ اگر چینی افراد مستقبل میں پاکستانی نوجوانوں کے ساتھ مستحکم تعلقات بنا کر کام کریں گے تو چین کو ہمارے نوجوانوں کی صورت میں ایسے انتہائی قابلِ اعتماد اور قابلِ بھروسہ شراکت دار میسر آ سکیں گے جو ان کی دنیا بھر میں درست ترجمانی بھی کر سکیں گے۔



چینی زبان کتنی کھٹی،کتنی میٹھی
انٹرنیٹ یا فلموں وغیرہ میں چینی زبان کے رسم الخط کی عجیب و غریب صورت گری دیکھنے کے بعد ہم پاکستانیوں کے اذہان میں ایک عام مغالطہ یہ بھی پایا جاتا ہے کہ چینی زبان شاید دنیا کی مشکل ترین زبانوں میں سے ایک ہے حالانکہ حقیقت اس سے یکسر مختلف ہے۔ چینی زبان دنیا کی ہر زبان کی بہ نسبت ایک آسان زبان ہے اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ زبان دوسری زبانوں کی طرح اسم،اسم معرفہ،فعل،مذکر،مونث جیسی گرائمر کی مشکل اصطلاحات نہیں رکھتی۔چینی زبان پچاس ہزار حروفِ تہجی پر مشتمل ہے۔مگر گھبرانے کی بات نہیں اگر آپ ابتداء میں صرف دو سے تین ہزار حروفِ تہجی سے آگہی حاصل کرلیں تو آپ کسی بھی چینی اخبار یا رسالہ کا باآسانی مطالعہ کرسکتے ہیں اوراگر آپ نے چھ ہزار سے آٹھ ہزار تک حروفِ تہجی درستگی کے ساتھ سیکھ لیئے تو آپ چینی زبان دوسروں کو پڑھا بھی سکتے ہیں کیونکہ چینی کالجوں اور یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل طلبا ء بھی صرف اتنے ہی حروفِ تہجی سے آشنائی رکھتے ہیں۔یہاں ایک دلچسپ بات آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بیس، بچیس ہزار سے زیادہ حروفِ تہجی سے آشنائی تو چین کے ماہرین ِ لسانیات بھی نہیں رکھتے۔اس لیئے اطمینان رکھیں کہ چینی زبان بولنا سیکھنا شاید آپ کے لیئے اتنامشکل ہدف ثابت نہ ہوجتنا آپ تصور کیئے ہوں۔ البتہ ایک بات ضرور ہے کہ چینی زبان لکھنا سیکھنا ایک دقت طلب اور صبر آزما کام ضرورخیال کیا جاتا ہے کیونکہ چینی زبان مختلف جانوروں یا مظاہرِ فطرت کے نشانوں یا علامات سے بنائی گئی ہے اس لیئے ہمیشہ سے چینی زبان کو لکھنا مشکل امر ہی رہا ہے لیکن چینی حکومت نے اب اس کا بھی حل نکال لیا ہے۔چینی ماہرین لسانیات نے چینی حروفِ تہجی سے ساٹھ ایسے حروفِ تہجی منتخب کر لیئے ہیں جن میں سے بیس حروف لکھنے میں انتہائی آسان ہیں جنہیں لکھنے کی مشق کرنے سے چینی حروفِ تہجی کی ساخت کو سمجھنے میں بہت حدتک مدد ملتی ہے۔اس کے بعد بیس حروفِ تہجی ایسے آتے ہیں جو لکھنے میں قدرے مشکل ہیں اور آخر میں بیس ایسے حروف تہجی کی درجہ بندی کی گئی ہے جو انتہائی مشکل ہیں لیکن اگر کوئی شخص بالترتیب ان ساٹھ حروف تہجی کی بھرپور مشق دلجمعی سے ایک بار مکمل کر لے تو وہ دیگر ہزاروں چینی حروف کو لکھنے میں بھی بہت حد تک سہولت اور آسانی حاصل کر سکتا ہے۔

چینی زبان کہاں سے اور کیسے سیکھیں؟
سی پیک کے آغاز سے ہی ہمارے ملک کے بڑے بڑے شہروں میں چینی زبان سکھانے کے سینکڑوں نجی ادارے راتوں رات کھل گئے تھے۔جن کی تعدادوقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب بہت زیادہ ہوچکی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ان میں زیادہ تر نجی ادارے چند موقع پرست افراد کی صرف روپیہ کمانے کی فیکٹریاں بن کر رہ گئے ہیں، جہاں ہمارے سادہ لوح اور چینی زبان سیکھنے کے شائق نوجوان چینی زبان سیکھنے کا اپنا خواب کبھی بھی پورا نہیں کرسکتے۔ اس لیئے ضروری ہے آپ چینی زبان سیکھنے کے لیئے کسی بھی نجی ادارے کا انتخاب کرنے سے پہلے اچھی طرح کم از کم اتنی تحقیق تو ضرور کرلیں کہ آیا وہاں پڑھانے والے اساتذہ نے بھی چینی زبان باقاعدہ طور پر کہیں سے سیکھی ہے یا نہیں۔فی الحال حالات کو دیکھتے ہوئے ہماری دانست میں سب سے اچھا مشورہ تو یہ ہی دیا جاسکتا ہے کہ چینی زبان سیکھنے کے لیئے سرکاری تعلیمی اداروں یا حکومتی سرپرستی یا اُن کے ساتھ منسلک نجی تعلیمی اداروں کا انتخاب ہی آپ کے لیئے زیادہ بہتر رہے گا۔ جبکہ اس کے علاوہ بھی کچھ ایسے منفرد طریقے ضرور ہیں جن کی مدد کی سے آپ چینی زبان سکھانے کی کسی بھی اکیڈمی میں داخلہ لیئے بغیر بھی چینی زبان پر ابتدائی نوعیت کی دسترس ضرور حاصل کر سکتے ہیں۔اس حوالے سے انتہائی عرق ریزی سے کیا گیا کچھ چنیدہ انتخاب آپ کے ذوقِ مطالعہ کی تسکین کے لیئے پیشِ خدمت ہے۔

”چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل“ کی اُردو سروس
چینی زبان گھر بیٹھے سیکھنے کا ایک انتہائی منفرد ذریعہ چائنہ ریڈیو کی اُردو سروس بھی ہے۔”چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل“عوامی جمہوریہ چین کا سرکاری ریڈیو اسٹیشن ہے جس کی نشریات کا آغاز تین دسمبر 1941 کو ہوا۔جس کا مقصد دنیا کو چین کے بارے میں آگاہ کرنا، چینی عوام اور دنیا کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے، چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل تینتالیس زبانوں میں اپنے پروگرام نشر کرتا ہے جس میں ہماری پیاری اردو زبان سر فہرست ہے۔ ریڈیو چین کی اردو سروس ایک کامیاب اور مقبول ترین سروس ہے جسے یکم اگست 2018 کو پروگرام نشر کرتے ہوئے پورے باون برس ہوجائیں گے۔ ’چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل“ نے اردو نشریات کا باقاعدہ آغاز یکم اگست 1966 کو ہواتھا،جو پاکستان کے علاوہ بھارت، بنگلہ دیش اور جنوبی ایشائی ملکوں میں بھی سنی جاتی ہیں۔جوں جوں ریڈیو نے اپنی شکل تبدیل کی اسی طرح ریڈیو چین کی نشریات میں بھی کئی تبدیلیاں رونما ہوئیں اور اب یہ نشریات مقامی ایف ایم ریڈیو کے تعاون سے پاکستان کے کئی علاقوں میں نشر کی جاتی ہیں جبکہ اردو نشریات کے پروگرام انٹرنیٹ اور موبائیل ایپ کی ذریعے بھی سنے جاسکتے ہیں۔ اردو سروس سے نشر ہونے والے پروگراموں کو اس طرح ترتیب دیا جاتا ہے کہ سامعین کو زیادہ سے زیادہ چینی ثقافت اور اس سے ہم آہنگ پاکستانی ثقافت کے بارے میں جاننے کا موقع ملتا رہے۔ ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ریڈیو چین سے نشر ہونے والے پروگرام پاکستانی میزبانوں کے ساتھ ساتھ چینی میزبان بھی نشر کرتے ہیں جو نہایت عمدہ اردو بولتے ہیں۔چینی زبان سیکھنے کے خواہش مند اردو سروس سے روزانہ کی بنیاد پر نشر ہونے والے پروگرام ”آئیے چینی سیکھیں ” سے با آسانی چینی زبان سیکھ سکتے ہیں ساتھ ہی چینی زبان سیکھنے کے خواہش مند افراد کو ریڈیو چین کی جانب سے چینی زبان سیکھانے کی کتب بھی بغیر کسی معاوضے کے بھیجی جاتی ہیں۔ ریڈیو چین کا عملہ بھی اپنے سننے والے سامعین سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے اور پروگراموں کو خوب سے خوب تر بنانے کے لیے سننے والوں سے کارآمد مشورے بھی خوب لیتا ہے۔گاہے بہ گاہے ریڈیو چین کی اردو سروس کی جانب سے اپنے سننے والوں کے درمیان کئی انعامی مقابلے بھی منعقد کیے جاتے ہیں اور کئی ایسے بھی انعامی مقابلے کرائے جاتے ہیں جس میں کامیابی حاصل کرنے والے سامع کو ریڈیو چین اردو سروس کی جانب سے چین مدعو کیا جاتا ہے۔ گذشتہ پچاس برسوں میں کئی خوش قسمت پاکستانی سامعین چین کی سیر کرچکے ہیں۔ تو پھر اب دیر کس بات کی ہے جلدی سے اس دئیے ہوئے مختصر لنک  http://urdu.cri.cn کو اپنے اسمارٹ فون پر ٹائپ کر کے ’چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل“ کی اُردو سروس روزانہ اپنے موبائل فون پر سنیں اور اپنے ہردلعزیز دوست چین کی زبان،ثقافت اور تاریخ سے بھرپور واقفیت کا آغاز کریں۔

پاکستان کا پہلا چینی اخبار!
”حوا شانگ ویکلی“ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے چینی زبان میں شائع ہونے والا پہلا ہفت روزہ اخبار ہے۔ جس کی اشاعت پانچ ہزار ہے جبکہ اس کے قارئین کی تعداد 60 ہزار کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔ اخبار کی چیف ایڈیٹر چینی نژاد رما ہیں جو کہ پاکستان میں نو وارد ہیں جبکہ اخبار کے دیگر عملے میں چینی اور پاکستانی افراد یکساں طور پر شامل کیئے گئے ہیں۔ چینی زبان میں ‘حوا’ کا مطلب ہے پھول اور ‘شانگ’ کا معنی ہے کاروبار۔ اس طرح ”حواشانگ ویکلی“ اخبار کا لفظی مطلب ہوا پھول جیسا خوبصورت کاروبار اور اگر دیکھا جائے تو ہمارے ملک پاکستان اور چین کا تعلق بھی ”پھول جیسا خوبصورت کاروبار“ ہی تو ہے اور اس کاروبار میں مزید اضافہ کے لیئے ایک چینی اخبار کی اہمیت سے انکار کسی صورت نہیں کیا جاسکتا۔”حواشا نگ ویکلی“ نامی یہ اخبار چینی زبان کے ساتھ ساتھ انگریزی میں بھی شائع ہوتا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے آغاز کے بعد سے توانائی، تعمیر اور مواصلات کی کئی کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے کاروبار کو خوب بڑھایا لیکن یہ ہفتہ روزہ چینی اخبار اپنی نوعیت کا پہلا منفرد صحافتی قدم ہونے کے ساتھ ساتھ چینی زبان سیکھنے کے لیئے تربیتی کلاسیں لینے والے پاکستانی افراد کے لیئے چینی زبان میں مہارت حاصل کرنے کا ایک نادرو نایاب علمی اورادبی ذریعہ بھی ہے۔مزید تفصیلات کے لیئے فیس بک پیچ facebook.com/huashangweekly وزٹ کریں۔

مفت میں آن لائن چینی زبان سیکھیں
اگر آپ بغیر ٹیوشن یابغیر کسی نگران کے گھر میں لکھنے پڑھنے کا ذرہ برابر بھی سابقہ تعلیمی ریکارڈ رکھتے ہیں تو پھر آپ کے لیئے ایک خوشخبری ہے کہ اگر آپ اپنی مستقل مزاجی،محنت اور شوق کو بروئے کار لائیں تو باآسانی چینی زبان مفت میں آن لائن بھی سیکھ سکتے ہیں یا اُس کے بارے میں کم از کم اتنی معلومات تو حاصل کر ہی سکتے ہیں کسی جعلی تعلیمی ادارے میں چینی زبان سیکھنے سے بچ سکیں۔یہاں ہم آپ کی رہنمائی کے لیئے چند انتہائی معتبر اور مستند ویب سائیٹ اور موبائل ایپس پیش کر رہے جن کی مدد سے آپ چینی زبان پر ابتدائی دسترس باآسانی حاصل کر سکتے ہیں۔
٭……یہاں سب سے پہلے ہم آپ کو ورچوئل یونیورسٹی جو پاکستان بھر میں جدید خطوط پر فاصلاتی تعلیم دینے کا سب سے بڑا ادارہ ہے کی چینی زبان سیکھانے کی ویب سائیٹ کے بارے میں بتاتے ہیں جہاں آپ انتہائی قابل اساتذہ کی استعانت سے اپنی پیاری زبان اُردو میں چینی زبان کو مختلف ریکارڈ شدہ ویڈیوز لیکچرز کی مدد سے سیکھ سکتے ہیں۔ویب سائیٹ کا مختصر لنک یہ ہے۔http://bit.ly/31Z45bT

٭……چینی زبان بولنے اور لکھنے میں مہارت حاصل کرنے کی ایک اور انتہائی بہترین ویب سائیٹ برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی کی بھی ہے۔اس ویب سائیٹ پر ایک ایسا دلچسپ گیم موجو د ہے جس کی مدد سے آپ باآسانی چینی زبان لکھنے میں خصوصی مہارت حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیئے ویب سائیٹ کا مختصر لنک ضرور وزٹ کریں۔ http://bbc.in/2h8d1tw
٭…… چینی زبان سیکھنے اور اس کے بارے میں تمام بنیادی نوعیت کی ضروری معلومات فراہم کرنے والی مزید ایک اور انتہائی مفید ویب سائیٹ”کلیئر چائنیز“ کے نام سے بھی ہے۔ دنیائے انٹرنیٹ پر بذریعہ کمپیوٹر چینی زبان سکھانے کے حوالے سے اس ویب سائیٹ کی ساکھ انتہائی مستند خیال کی جاتی ہے۔ اس لاجواب ویب سائیٹ کا مکمل ایڈریس درج ذیل ہے http://www.clearchinese.com
٭……ڈولنگو (Duolingo) دنیا بھر کی مختلف زبانیں سکھانے کے لیئے کورسز مفت میں فراہم کرنے والی مشہور و معروف موبائل ایپ ہے۔ڈولینگو نے حال ہی میں چینی زبان سیکھنے کے کورس کو بھی اپنی موبائل ایپ میں شامل کرلیا ہے۔ڈولینگو نے چینی زبان کے کورس کو چار مختلف زمروں میں تقسیم کی ہے۔ جس میں ملاقات، سپورٹ، صحت اور کھانے پینے سے متعلق روزمرہ گفتگو سے متعلق ذخیرہ الفاظ اور مختصر جملے شامل ہیں جس کی مدد سے باآسانی چینی زبان میں کی جانے والی روزمرہ استعمال کو عام گفتگو کو سیکھا اور سمجھا جاسکتا ہے۔اس مقبول ِ عام ایپ کو آپ گوگل پلے اسٹور پر جاکر Duolingo لکھ کر باآسانی تلاش کر کے اپنے اسمارٹ فون میں انسٹال کرسکتے ہیں۔

حوالہ: یہ مضمون سب سے پہلے روزنامہ جنگ کے سنڈے میگزین میں 15 اپریل 2018 کے شمارہ میں شائع ہوا۔

راؤ محمد شاہد اقبال

آئیے! چینی زبان سیکھیں” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں