Whats App Secrete

واٹس ایپ کے خفیہ راز

سولہ برس کی عمر میں جین کوم اپنے خاندان کے ہمراہ بے سروسامانی کی حالت میں کیلی فورنیا منتقل ہوا،اپنا رختِ سفر باندھتے وقت اُس کی والدہ نے سفری صندوق میں کپڑوں سے زیادہ اسکول کی کتابیں اور کاپیاں بھر دیں تھیں، تاکہ انھیں نئے شہر میں بچوں کی پڑھائی کا اضافی خرچہ برداشت نہ کرنا پڑے۔ کیلی فورنیا میں جین کوم کے خاندان کے پاس نہ مکان تھا،نہ روزگار اور نہ ہی کھانے پینے کا سامان۔یہ اتنے مجبور ہوگئے کہ ان کے پاس خیرات سے اپنا گزارہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہ بچا۔ جس کی وجہ سے ایک طویل عرصے تک ان کا خاندان فلاحی مرکز کی طرف سے دی جانے والی خیراتی امداد جسے فوڈ اسٹامپ کہا جاتا تھاپر گزارا کرتا رہا۔ اپنے دگرگوں معاشی کو دیکھتے ہوئے جلد ہی جین کوم کو ادراک ہوگیا کہ اس دلدل سے نکلنے کے لیئے اس کے پاس پڑھائی کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ نہیں ہے۔ سو یہ پڑھنے لگا،وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پڑھائی مہنگی ہونے لگی،فلاحی مرکز کی طرف سے ملنے والی فوڈ اسٹامپ یعنی خیرات پر گزارہ مشکل ہوتاہوگیا۔جین کوم نے پارٹ ٹائم نوکری تلاش کی۔خوش قسمتی سے اس ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں خاکروب کی نوکری مل گئی۔اسٹور کے فرش سے لے کر باتھ روم اور دروازے کھڑکیوں سے لے کر سڑک تک صفائی کی تمام تر ذمہ داری اسی کی تھی۔وہ برسوں یہ ذمہ داری انتہائی جانفشانی سے نبھاتا رہا۔جین کوم نے اٹھارہ سال کی عمر میں کمپیوٹر پروگرامنگ میں مہارت حاصل کرنے کا سوچا یہ شوق اُسے سین جوز اسٹیٹ یونیورسٹی میں لے گیا۔وہ 1997 میں یاہو میں بھرتی ہوگیا،اس نے نو سال خاموشی کے ساتھ یاہو میں گزار دیئے۔2007 میں جین کوم نے فیس بک میں ملازمت کی عرضی دی لیکن فیس بک انتظامیہ کو جین کوم میں کوئی بھی ایسی قابلِ ذکر بات دکھائی نہیں دی جس کی وجہ سے وہ اسے اپنی ہاں کسی بھی ملازمت پر رکھ سکیں۔یوں جین کوم،ہزار خواہش کے باوجود بھی فیس بک میں ملازمت حاصل نہ کر سکا۔وہ آئی فون خریدنا چاہتا تھا لیکن اُس کے مالی حالات اجازت نہ دیتے تھے۔اس نے تھوڑے تھوڑے پیسے جمع کرنا شروع کیئے اور بالآخر ایک سال کی بچت کے بعد اس نے آئی فون خرید ہی لیا۔

جین کوم کو نہیں معلوم تھا کہ یہ آئی فون مستقبل میں اس کی زندگی مکمل طور پر بدل کر رکھ دے گا۔جین کوم نے آئی فون استعمال کرتے کرتے سوچا میں کوئی ایسی ایپلی کیشن کیوں نہ بناؤں جو موبائل فون کا بھی متبادل ہو اور جس کے ذریعے ایس ایم ایس بھی کیا جاسکے، تصاویر بھی بجھوائی جاسکیں،ڈاکومنٹس بھی روانہ کیئے جاسکیں اور جسے ہیک کرنا بھی ناممکن ہو۔یہ ایک انوکھا خیال تھا۔اس نے یہ خیال اپنے دوست برائن ایکٹن کے ساتھ شئیر کیا اور پھر دونوں دوست اس خیال کو عملی صورت دینے میں پوری طرح جت گئے۔یہ دن رات مسلسل کام کرتے رہے یہاں تک دو سال میں یہ اپنے خیال کے عین مطابق طلسماتی ایپلیکیشن بنانے میں کامیاب ہوگئے۔یہ ایپلیکیشن واٹس ایپ کہلائی اس ایپ نے جین کوم کو چند ماہ میں ارب پتی بنا دیا۔واٹس ایپ اتنی مقبول ہوئی کہ 2014 میں فیس بک نے واٹس ایپ کو خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا۔فیس بک نے جب جین کوم سے رابطہ کیا تو اس نے خدا کا شکر ادا کیا کہ کہاں کل تک وہ فیس بک میں ایک چھوٹی سی ملازمت کے لیئے مارا مارا پھر رہا تھا اور کہاں آج فیس بک اس کے دروازے کے باہر کھڑی اس کی بنائی ہوئی ایک ایپ اس کی من چاہی قیمت پر خریدنا چاہتی ہے۔جین کوم نے واٹس ایپ کو 91بلین ڈالر میں فیس بک کو بیچ دیا۔۹۱ بلین ڈالر کتنی خطیر رقم ہے اس کا اندازہ آپ صرف اس مثال سے لگا سکتے ہیں کہ ستر سال بعد پاکستان کے کل مالیاتی ذخائر20ارب ڈالرز تک پہنچ سکے ہیں جبکہ جین کوم نے اپنی صرف ایک اپلیکیشن واٹس ایپ کو 91 ارب ڈالر میں فروخت کیا۔

سینتس سالہ جین کوم نے اپنے ماضی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فیس بک کے ساتھ تاریخی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے جس جگہ کا انتخاب کیا یہ وہی فلاحی مرکز کی عمارت تھی جہاں انھیں فوڈ اسٹامپ کے لیے گھنٹوں انتطار میں کھڑا ہونا پڑتا تھا۔ عالمی شہرت کی حامل واٹس ایپ کا دفتر بھی اسی فلاحی مرکز کی عمارت سے چند بلاک کے فاصلے پر واقع ہے۔ واٹس ایپ کے بانیوں برائن اییکٹن اورجین کوم نے اسی عمارت کے باہر کھڑے ہوکر فیس بک کے ساتھ واٹس ایپ کی فروخت کے معاہدے پر دستخط کئے۔ واٹس ایپ کی فروخت کے بعد جین کوم نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ”ہم مارک اور فیس بک کے ساتھ شراکت داری کے خیال پر بہت پرجوش ہیں اور اسے ایک اعزاز تصور کرتے ہیں۔ تقریبا پانچ برس قبل ہم نے ایک سادہ مقصد کے ساتھ واٹس ایپ کی تخلیق کی تھی اورآج فیس بک کے ساتھ ملکر ہم اپنی خدمات کو دنیا بھر میں پہنچانے کے ایک نئے سلسلے کا آغازکر رہے ہیں“۔جبکہ فیس بک کے سی ای او مارک زیکربرگ نے فیس بک کے صفحے پر لکھا کہ’انھیں یہ اعلان کرتے ہوئے بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے کہ واٹس ایپ اور فیس بک کے درمیان ملکر کام کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ وہ واٹس ایپ کی خدمات کو انتہائی قابل قدر سمجھتے ہیں۔ جین کوم سے ان کی دوستی بڑی پرانی ہے اور فیس بک بورڈز آف ڈائریکٹر میں ان کے شامل ہونے پر خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ ان کے نزدیک واٹس ایپ ایک ارب لوگوں سے رابطے کا ذریعہ ہے اور اس معاہدے کے بعد واٹس ایپ اور فیس بک کے اشتراک سے وسیع دنیا کومزیدمربوط بنانا ممکن ہو سکے گا“۔

واٹس ایپ کمپنی کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق واٹس ایپ پر روزانہ دس لاکھ سے زائد نئے صارف رجسٹر ہو رہے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے ہر روز20 کروڑصارفین صوتی پیغامات بھیجتے ہیں اور ہر روز تقریبا ۰۶ کروڑ تصاویر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔ واٹس ایپ پر پیغام رسانی کا حجم تقریباً عالمی ٹیلی کام ‘ایس ایم ایس’ کے حجم کے برابر ہے۔واٹس ایپ کے تخلیق کاروں کی جوڑی نے فیس بک کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعداپنے نام بھی سلیکون ویلی کے ارب پتی افراد کی فہرست میں درج کروالیئے ہیں۔ واٹس ایپ کو آپ دنیا کی مشہور ترین ایپلی کیشنز میں سے ایک کہہ سکتے ہیں۔ واٹس ایپ کے صارفین آپ کو قریباً دنیا بھر میں کثرت سے نظر آئیں گے، یہاں تک کہ پاکستان میں بھی واٹس ایپ کو انتہائی مقبولیت حاصل ہے۔ واٹس ایپ ہر قسم کے موبائل سافٹ وئیر کیلئے الگ الگ بنایا گیا ہے۔ اس وجہ سے آپ بآسانی کسی بھی موبائل میں اسے انسٹال کر سکتے ہیں۔ واٹس ایپ اس وقت ہر انٹرنیٹ یا سمارٹ فون استعمال کرنے والے کی دسترس میں آچکا ہے۔ تاہم بہت کم افراد واٹس ایپ میں موجود دلچسپ ٹرکس یا خفیہ رازوں سے مکمل طور پر واقف ہوتے ہیں جس سے اس ایپ کے استعمال کرنے کا مزہ دو آتشہ ہوجاتا ہے۔ہم یہاں آپ کو واٹس ایپ کے ایسے ہی کچھ خفیہ راز کے بارے میں بتارہے ہیں جو آپ کے لیئے واٹس ایپ کے استعمال کے مزید سہل اور دلچسپ بناسکتے ہیں۔

بولڈ، اٹالک، اسٹرائیک تھرو
آپ واٹس ایپ میں اپنے ٹیکسٹ کو اب سجا کر بھی پیش کرسکتے ہیں۔
بولڈ: کسی لفظ کو بولڈ کرنا چاہتے ہیں تو اس کے آگے اور پیچھے * لگادیں مثال کے طور پر * اُردو ڈائجسٹ *۔
اٹالک: اپنے لفظ کے شروع اور آخر میں _ کا اضافہ کریں جیسے _ اُردو ڈائجسٹ _۔
اسٹرائیک تھرو: اپنے لفظ کے شروع اور آخر میں ~ کا اضافہ کردیں جیسے ~اُردو ڈائجسٹ~۔
نیلے ٹکس دوسروں کو ظاہر نہ ہو
اگر آپ چاہتے ہیں کہ دوسرے لوگوں کو یہ معلوم ہے کہ آپ نے ان کا میسج پڑھ لیا ہے تو اس کے لئے آپ کو نیلے رنگ کے ٹکس سے چھٹکارہ حاصل کرنا پڑے گا اور اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ سیٹنگز میں جاکر اکاؤنٹ پر جائیں، پھر پرائیویسی پر جاکر’اَن ٹک دی ریڈ باکس’پر کلک کردیں۔

بلیو ٹک میسج میں ظاہر نہ ہونے دیں
جب کوئی میسج موصول ہو تو ائیرپلین موڈ آن کریں، میسج اوپن کریں اور پڑھ لیں۔ بھیجنے والے کے سامنے بلیو ٹک اس وقت تک نہیں ظاہر نہیں ہو گا جب تک آپ واٹس ایپ کو دوبارہ اوپن نہیں کرلیتے۔

چیٹ ہسٹری محفوظ کریں
سیٹنگز میں جاکر پہلے چیٹ اور پھر چیٹ بیک اپ میں جائیں۔ اپنی چیٹ سیٹنگز کو کونفیگر کریں تاکہ بیک ہفتہ وار یا ماہانہ بنیادوں پر بنیں اور اگر چاہے تو اس میں ویڈیوز کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔

بڑا دل بھیجنا
چیٹ کے دوران ہارٹ ایموجی کو تلاش کریں اور اسے کسی لفظ یا ایموجی کے بغیر سینڈ کردیں۔

کمپیوٹر اور فون سے فائلز ٹرانسفر کرنا
ایک گروپ تشکیل دیں، جس میں ایک دوست کو شامل کرکے پھر ڈیلیٹ کردیں تاکہ آپ اکیلے ہی اس گروپ میں رہ جائیں۔ اب واٹس ایپ ویب اوپن کریں اور کیو آر کوڈ کے ذریعے لاگ ان ہوجائیں، جس کے بعد واٹس ایپ گروپ کے ذریعے جو میڈیا فائل چاہیں اسے کمپیوٹر میں منتقل کردیں، یا کوئی بھی چیٹ اوپن کرکے وہاں سے فائلز کمپیوٹر میں ٹرانسفر کردیں۔

 بڑی فائل بھیجیں
فائل شیئرنگ کے حوالے سے واٹس ایپ کی صلاحتیں محدود ہیں۔ رار، زپ، پی ڈی ایف، ایگزی، اے پی کے اور ورڈ فائل کے علاوہ کوئی فائل شیئر نہیں کی جاسکتی جبکہ یہ فائلز بھی 15 ایم بی تک ہی ہونی چاہیئیں۔ یہاں پر کلاؤڈ سینڈ (CloudSend) نامی ایپ کام آتی ہے۔ اس ایپ پر فائل اپ لوڈ کریں اور دیے گئے لنک کو مطلوبہ صارف کو دے دیں۔ جب وہ اس پر کلک کریں گے تو باآسانی فائل ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

واٹس ایپ پر موبائل نمبر تبدیل کریں
واٹس ایپ پر دیگر صارفین آپ کا فون نمبر باآسانی دیکھ سکتے ہیں لیکن اگر آپ متعدد موبائل فونز رکھتے ہیں تو نمبر تبدیل کرنے کے لیے اسے ان انسٹال کرکے ری انسٹال کرنا ہوتا ہے۔ تاہم ایسا کرنے کا ایک آسان طریقہ بھی موجود ہے۔ سیٹنگز میں اکاؤ نٹس پر کلک کریں وہاں پر واٹس ایپ کا نمبر تبدیل کرنے کا آپشن موجود ہوگا اس پر کلک کریں۔ یہاں دو فیلڈز موجود ہوں گی۔ پہلی فیلڈ میں اپنا نیا نمبر جبکہ دوسری میں پرانا نمبر درج کریں اور ڈن پر کلک کریں۔ اس نئے نمبر کی چھان بین کے بعد واٹس ایپ آپ کی گفتگو اس نئے نمبر پر منتقل کردے گا۔

لاسٹ سین فیچر کو بند کریں
یہ فیچر ویسے تو کام کا ہے کیوں کہ اس سے آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کا دوست کس وقت آن لائن تھا تاہم اس سے صارف کی پرائیوسی پر بھی اثر پڑتا ہے۔ اس فیچر کو بند کرنے کے لیے اکاؤنٹ میں جاکر لاسٹ سین بٹن پر کلک کریں اور ضروری تبدیلیاں عمل میں لائیں۔

اپنے دوست کی پروفائل تصویر بدل دیں
کانٹیکٹس میں جائیں اور اپنے دوست کا نمبر کاپی کریں، اب کسی تصویر کو لے کر اس پر اپنے دوست کا نمبر پیسٹ کردیں اور پلس کا نشان ہٹا دیں یا لگادیں۔ اب اس تصویر کو دوست کی واٹس ایپ پروفائل پکچر پر پیسٹ کریں اور اس کی پروفائل امیج بدل جائے گی۔

نئے ٹائپ رائٹر فونٹ کا استعمال
اپنے واٹس ایپ میسج کا فونٹ بدلنے کے لیے یہ سمبل (`) تین بار اپنے پیغام کے آگے یا پیچھے استعمال کریں جیسے یوں “میسج“، یہ اینڈرائیڈ کی بورڈ میں تو آسانی سے دستیاب ہے تاہم ایپل کے اسمارٹ فونز میں اسے کاپی پیسٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

واٹس ایپ ڈیٹا کا کم استعمال
آپ کتنا ڈیٹا واٹس ایپ پر استعمال کرتے ہیں اس کے لیے ایپ کی سیٹنگز میں ڈیٹا یوزیج اور نیٹ ورک یوزیج پر جائیں۔ ڈیٹا یوزیج مینیو میں آپ ڈیٹا کو محدود کرسکتے ہیں اور تصاویر، آڈیو، ویڈیو اور دستاویزات کا آٹو ڈاؤن لوڈ کا آپشن وائی فائی سے کنکٹ کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ لو ڈیٹا یوزیج موڈ کو سلیکٹ کرکے بھی اس ایپ میں موبائل ڈیٹا کے استعمال کو کم کرسکتے ہیں۔

دستاویزات شیئر کریں
آپ اب گوگل ڈرائیو اور آئی کلاؤڈ ڈرائیو سے براہ راست واٹس ایپ چیٹ میں دستاویزات بھی شیئر کرسکتے ہیں، اس کے لیے ٹیکسٹ ونڈو کے بائیں جانب بنے تیر کے نشان پر کلک کریں، پھر شیئر ڈاکیومنٹ اور پھر وہ جگہ سلیکٹ کریں جہاں سے اسے شیئر کیا جارہا ہے۔

فوٹوز اور ویڈیوز کو فون میں سیو ہونے سے روکیں
اگر آپ فون کی میموری یا کسی اور وجہ سے اپنے دوستوں کی تصاویر اور ویڈیوز ڈیوائس میں خودکار طور پر محفوظ ہوتے دیکھنا نہیں چاہتے تو ایپ کی سیٹنگز میں چیٹس میں جائیں اور وہاں سیو اِن کمنگ میڈیا کو ٹرن آف کردیں۔

واٹس ایپ لاک
اگر آپ اپنا واٹس ایپ سب سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اس پر پاس وڈ بھی لگا سکتے ہیں۔اس کے لئے آپ کو ایپ لاک انسٹال کرنا ہوگی اور اس میں پاس کوڈ لگانے کیلئے آپ کوئی بھی نمبر استعمال کرسکتے ہیں۔

خود بہ خود ڈاؤن لوڈنگ کا آپشن بند کریں
ڈیفالٹ سیٹنگز میں واٹس ایپ میں تصاویر، ویڈیو یا آڈیو فائل خود بہ خود ڈاؤن لوڈ ہوجاتی ہے۔ اگر آپ تھری جی یا فور جی کے ذریعے واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو یہ تجویز خصوصی طور پر آپ ہی کے لیے ہے۔ پہلے آٹو ڈاؤن لوڈ کو صرف واٹس ایپ پلس کے صارفین روک سکتے تھے تاہم اب واٹس ایپ کے صارفین کے لیے بھی یہ سہولت مہیا کردی گئی ہے۔ آپ آٹو ڈاؤن لوڈ کو سیٹنگز میں جاکر چیٹ اینڈ کالز میں بند کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو سیٹنگز میں جاکر ڈیٹا یوزایج پر کلک کریں اور اس پر سے تمام ٹکس ہٹا دیں۔ اس سے آپ کا موبائل ڈیٹا مہینے سے پہلے ختم نہیں ہوگا۔

واٹس ایپ نوٹیفیکیشن کمپیوٹر ڈیسک ٹاپ پر حاصل کریں
اگر آپ اپنے واٹس ایپ کی نوٹیفیکیشن اپنے کمپیوٹر ڈیسک ٹاپ پر حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے آپ کو”واٹول کٹ“ انسٹال کرنا ہوگی۔ اس ایپ کے ذریعے آپ واٹس ایپ کی نوٹیفیکیشن ڈسک ٹاپ پر حاصل کرسکتے ہیں۔آپ ”واٹول کٹ“اس مختصر لنک سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ http://wi.cr/S4ocs7A

پرانے میسجز واپس لانا
اگر آپ اپنے واٹس ایپ کے پرانے میسجز واپس لانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے آپ کو اپنا واٹس ایپ اَن انسٹال کرنا ہوگا اور پھر دوبارہ انسٹال کرنے پر واٹس ایپ آپ کو بیک اپ میسجز کا آپشن دے گا۔ جس پر کلک کرنے سے آپ کو پرانے میسجز باآسانی واپس مل سکتے ہیں۔

واٹس ایپ پر بلاک ہونا
واٹس ایپ پر بلاک کا آپشن بھی موجود ہے۔ اگر آپ کو یہ جاننا ہوکہ کسی نے آپ کو بلاک کیا ہوا ہے تو اس کا آسان حل یہ ہے کہ آپ اس شخص کو میسج کریں، اگرکافی دیر تک میسج کے ساتھ 2 ٹکس نہیں آئیں تو سمجھ جائیں آپ بلاک ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کسی شخص کی واٹس ایپ پر تصویر شو نہیں ہورہی تو عین ممکن ہے کہ آپ اس شخص کی جانب سے بلاک ہوچکے ہیں۔

گروپ چیٹ کو خاموش کرانا
واٹس ایپ کے مقبول ترین فیچرز میں سے ایک گروپ چیٹ ہے، بیشتر اوقات تو یہ پرلطف ثابت ہوتا ہے تاہم گروپ چیٹ کے پیغامات کے باعث مسلسل نوٹیفکیشنز کی گونج آپ کے مزاج پر گراں بھی گزر سکتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ آنڈرائیڈ ڈیوائسز میں آپ کے پاس اس بات چیت کو خاموش کرانے کا آپشن موجود ہے، اس تک رسائی مینیو بٹن پر کلک کرکے حاصل کی جاسکتی ہے۔۔ نوٹیفیکیشنز کو میوٹ کرنے کے لیے سیٹنگز میں جاکار نوٹیفیکیشنز میں جائیں اور گروپ چیٹ کی آواز بند کردیں۔

ٹائم اسٹمپس کو چھپانا اور رسیپٹس پڑھنا
کچھ افراد اپنے آخری اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کو ترجیح دیتے ہین جبکہ ریڈ رسیپٹس اسٹیٹس کو پرائیویسی کے مقصد کے لیے چھپا کر رکھتے ہیں۔ آپ اپنے آخری اسٹیٹس کو آنڈرائیڈ پر اکاؤنٹ پرائیویسی میں جاکر ڈس ایبل کرسکتے ہیں، آئی او ایس فونزکے لیے سیٹنگ اکاؤنٹ پرائیویسی پر کلک کرکے تمام سیٹنگز رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ ممکن ہے کہ تمام اسٹیٹسز کو ڈس ایبل کردیا جائے اور دوسروں کو اپنی پروفائل فوٹو کو دیکھنے سے روک دیا جائے۔

اپنے چیٹس کی آرکائیو بنانا
واٹس ایپ پر چیٹ کی آرکائیو کنورزیشن فرام ویو میں چھپی ہوتی ہے۔ آپ انفراندی، گروپ چیٹس اور تمام بات چیت کو آرکائیو کی شکل دے سکتے ہیں۔ اس سہولت کے استعمال کرنے کے لیئے سیٹنگز میں جاکر آرکائیو آل چیٹ کے آپشن پر کلک کریں۔

جعلی واٹس ایپ گفتگو بنائیں
ویسے تو جعلی واٹس ایپ گفتگو بنانا کوئی قابلِ فخر یا مستحسن کام نہیں ہے لیکن یہاں اس کا ذکر ہم آپ سے صرف اس لیئے کر رہے ہیں تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے کہ واٹس ایپ پر جعلی گفتگو بنانا بھی ایک عام سی بات ہے تاکہ آپ کسی بھی دوست یا دشمن کی طرف سے دھوکہ کا شکار ہونے سے اپنے آپ کو بچا سکیں۔ ایسا عموماً ایک ایپ کے ذریعے کرجاتاہے جس کا نام واٹ سیڈ واٹس ایپ پرینک (1.2 Whatsaid, Whatsapp Prank) ہے۔ اس ایپ کو یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔http://wi.cr/Sgj2DR صارفین اس ایپ کے ذریعے مختلف ڈسپلے تصاویر کے ساتھ جعلی گفتگو کرسکتے ہیں۔ عام طور پر یہ ایپ نامور شخصیات اپنے تحفظ کے لیئے بھی استعمال کرتے ہیں تاہم اسے دوستوں سے مذاق کرنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واٹس ایپ کی لوگوں تک باآسانی رسائی ہی اس کی مقبولیت کی وجہ بنی تاہم اس کے فوائد سے مستفید ہو کر نقصانات کو نظر انداز کر دینا کسی طور بھی سمجھداری نہیں، جہاں واٹس ایپ کے کئی نقصانات بھی ہیں، جیسا کہ ہر وقت وٹس ایپ پر چیٹنگ میں مصروف رہنا اور اپنے قریبی رشتے داروں، دوست احباب کو نظر انداز کر دینا معاشرے میں ایک بُرا تاثر چھوڑتا ہے۔ پروفائل پکچر، دوستوں کا سٹیٹس اور فولکس واٹس ایپ کے شائقین کو ہر وقت مصروف رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ سوچنا کہ آپ کے دوست کا سٹیٹس کوئی میسج ہے یا پھر طنز، اپنے دوست سے چیٹنگ پر پوچھنا شروع کر دینا کہ اس کے عجیب یا پھر خوشی والے سٹیٹس کے پیچھے راز کیا ہے۔ یہاں تک کہ کئی لوگ جب کوئی چیٹنگ یا پھر ٹیکسٹ نہیں کر رہے ہوتے تو وٹس ایپ کی ہوم سکرین کو اِدھر اُدھر سکرول کرنا شروع کر دیں گے کہ کہیں کوئی اپ ڈیٹ ان دیکھی نہ رہ جائے۔ جب پہلی دفعہ وٹس ایپ لانچ ہوئی تو صارفین کو سالانہ فیس (اعشاریہ99 ڈالر) ادا کرنا پڑتی تھی جبکہ 19 فروری 2014میں فیس بک کی ملکیت میں آنے کے بعد اسے مکمل طور پر فری کر دیا گیا اور کئی مزید فیچرز بھی اس میں شامل کیے گئے۔ فیس بک کے ڈیزائنرز نے وٹس ایپ میں ہر وہ چیز شامل کی جس کی عام مواصلاتی زندگی میں لوگوں کو ضرورت ہے۔ یہ بھی ایک خاص وجہ ہے کہ دنیا بھر میں واٹس ایپ صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ وٹس ایپ کوقریباً پوری دنیا میں بالکل فری کر دیا گیا ہے۔یہاں تک کہ پاکستان میں بھی کئی موبائل کمپنیوں نے واٹس ایپ استعمال کی مفت سروس دی جارہی ہے۔ اسی لیئے پاکستان میں ہر خاص و عام واٹس ایپ کا مکمل طور پر اسیر ہوکر رہ گیا ہے۔ آئیے آخر میں واٹس ایپ کے فوائد اور نقصانات پر ایک سرسری سی نظر دوڑاتے ہیں۔

واٹس ایپ کے فوائد
آپ واٹس ایپ کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں بآسانی مفت میسج بھیج سکتے ہیں۔
وٹس ایپ کی طرف سے مہیا کیے گئے تمام ٹولز نہایت آسان ہیں۔
یہ ایپ خودکار طور پر آپ کے تمام کانٹیکٹس سم سے امپورٹ (درآمد) کر لیتی ہے اور ساتھ ہی آپ کو یہ بھی بتاتی ہے کہ آپ کے کانٹیکٹس میں کون کون واٹس ایپ استعمال کر رہا ہے۔
آپ اپنے دوستوں کے ساتھ اپنی تصویریں، لوکیشن، ویڈیوز، اور سٹیٹس شیئر کر سکتے ہیں۔
آپ کو اپنے دوستوں کے ساتھ فون پر بات کرنے کے لیے کسی قسم کوئی ادائیگی نہیں کرنی پڑتی۔
آپ وٹس ایپ کو کمپیوٹر پر بھی بالکل ایسے ہی استعمال کر سکتے ہیں،جیسے کہ موبائل فون پر۔

واٹس ایپ کے نقصانات
جہاں ہر چیز میں بے شمار مثبت خوبیاں ہوتی ہیں، وہیں اس میں کچھ منفی پہلو بھی ہوسکتے ہیں، واٹس ایپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہے۔یہاں اس شاندار ایپلی کیشن کے کچھ نقصانات سے بھی آگاہ ہو جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔
۔ آپ کی پروفائل پکچر ہر اس شخص کے سامنے ویزیبل (نمودار) رہتی ہے، جس کے پاس بھی آپ کا فون نمبر ہو۔
اگر آپ نے اپنے موبائل پر کسی کا وٹس ایپ کے ذریعے بھیجا گیا میسج پڑھ لیا ہے، تو آپ اسے قطعاً یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں نے آپ کا میسج نہیں پڑھا کیونکہ میسج پڑھ لینے کے بعد بھیجے والے کے موبائل میں نیلے رنگ کا ٹک کا نشان نمودار ہوتا ہے جو یہ بتاتا ہے کہ آپ کا بھیجا گیا میسج پڑھ لیا گیا ہے۔
واٹس ایپ کیونکہ ایک اٹریکٹو (پُر کشش) اور آسان اپیلی کیشن ہے، اس وجہ سے زیادہ تر لوگ اسے دوسری ایپلی کیشنز پر ترجیح دیتے ہیں، لیکن یہاں اس کا ایک بہت بڑا منفی پہلو یہ ہے کہ آپ اپنے قریب موجود دوست احباب کو مکمل طور پر نظر نداز کر کے واٹس ایپ پر موجود دوستوں سے چیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں، جو قطعاً درست نہیں۔
زیادہ تر طالب علم وٹس ایپ پر لیٹ نائٹ چیٹنگ کرتے ہیں اور ویڈیوز شیئر کر کے اپنا اور اپنے دوستوں کا دل بہلاتے ہیں، لیکن اسی اثنا میں سونے کا وقت کب گزر جاتا ہے،اُنہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوتا جو اُن کی جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ تعلیمی کارکردگی پر بھی نہایت بُرا اثر ڈالتا ہے۔

حوالہ: یہ مضمون سب سے پہلے ماہنامہ اُردو ڈائجسٹ لاہور ستمبر 2018 کے شمارے میں شائع ہوا۔

راؤ محمد شاہد اقبال

اپنا تبصرہ بھیجیں